• KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:19pm Isha 7:41pm
  • ISB: Maghrib 6:25pm Isha 7:50pm
  • KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:19pm Isha 7:41pm
  • ISB: Maghrib 6:25pm Isha 7:50pm

'مردار خور گدھ، خود موت کے قریب جاپہنچے

شائع September 6, 2013

پاکستان اور ہندوستان میں عام پائے جانے والے گدھ کی ایک قسم۔ تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز
پاکستان اور ہندوستان میں عام پائے جانے والے گدھ کی ایک قسم۔ تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز

لاہور: گِدھ کا شمار ایسے پرندوں میں ہوتا ہے جو جنگلی حیات اور ماحولیات میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن ایشیا اور خصوصاً پاکستان میں ان کی تعداد تیزی سے کم ہوتی جارہی ہے۔

ماہرین نے جمعے کو' گِدھوں کے آگہی کے بین الاقوامی دن' پر  ہونے والے ایک سیمینار میں ان خیالات کا اظہار کیا جسے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تعاون سے یونیورسٹی اور ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنس ( یو وی اے ایس)  لاہور نے منعقد کیا تھا۔

اس موقع پر یو وی اے ایس میں شعبہ فشریز اور وائلڈ لائف کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چیئرمین تھے جبکہ دیگر ماہرین میں ڈاکٹر شریف مغل، ڈاکٹر مسرور الہیٰ بابر، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے نمائیندے اور طالبعلم شامل تھے۔

 ماہرین نے ماحول اور زندگی کے چکر ( لائف سائیکل) میں گِدھوں کی اہمیت اور کردار پر روشنی ڈالی ۔

پروفیسر اکرم نے کہا کہ انسانی زندگی کا بڑی حد تک انحصار فطرت  پر ہے اور انسان جنگلی جانوروں ، پیڑ پودوں اور درختوں کے ساتھ باہمی بقا کے طور پر زندہ رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گِدھ سمیت تمام جانوروں کو بچانے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئے کیونکہ گِدھ اب ختم ہونے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی اہم شعبے کو دیکھتے ہوئے یو وی اے ایس لاہور نے اپنی جامعہ میں ملک کا پہلا وائلڈ لائف اور ایکولوجی ڈپارٹمنٹ قائم کیا ہے جو ملک میں زندگی کے ہر پہلو کے تحفظ کیلئے انتہائی نچلی سطح سے کام کررہا ہے۔

اس کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے اسسٹنٹ مینیجر کنزرویشن حسان علی نے پاکستان میں ' گِدھوں کے بحران' پر لیکچر دیا اور اسی ادارے کی کنزرویشن کو آرڈنیٹر عظمیٰ سعید نے پاکستان میں ' گِدھوں کے تحفظ' کیلئے ہونے والی کوششوں سے آگاہ کیا ۔

اس موقع پر ایک ڈاکیومینٹری بھی دکھائی گئی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گِدھ بہت تیزی سے کم ہورہے ہیں ۔ اس کی ایک وجہ ان کے قدرتی مسکن کی تباہی، موسمیاتی تبدیلیاں اور ایک کیمیکل ڈائی کلوفینیک کا استعمال ہے۔ یہ جانوروں کی ایک دوا کا جزو ہوتا ہے اور اس کے استعمال سے پاکستان میں Gyps indicus قسم کے گدھ بڑی تیزی سے کم ہورہے تھے لیکن اس کیمیکل پر پابندی کے بعد ان کی تعداد میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے لیکن دوسری جانب مزید اہم اقدامات کی ضرورت بھی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024