نواز شریف کی زیرِقیادت مسلم لیگ (ن) کا اتحادیوں کو راضی کرنے کا فیصلہ
مسلم لیگ (ن) نے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے اور پارٹی سربراہ و سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے کرپشن کیسز میں ریلیف حاصل کرنے کی کوشش کے تحت سابق مخلوط حکومت میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ دوبارہ ’قریبی رابطہ‘ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ روز جاتی امرا میں ہونے والے اجلاس کے دوران کیا گیا جس میں شریف خاندان کے افراد کے علاوہ قانونی ماہرین نے بھی شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف رواں ہفتے پیپلزپارٹی، جے یو آئی (ف) اور ’غیرفعال‘ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی دیگر جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمٰن، بلاول بھٹو زرداری، اختر مینگل اور دیگر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کرنے سے قبل نواز شریف ان سب کو فون کریں گے اور آزمائش کی گھڑی میں اخلاقی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ تصادم سے مسلم لیگ (ن) گریز کرے گی اور عدلیہ کی جانب سے نواز شریف کو دیے گئے ریلیف پر پیپلزپارٹی کی شدید تنقید کا جواب نہیں دے گی۔
خیال رہے کہ کچھ عرصے سے پیپلزپارٹی آئندہ برس جنوری میں ہونے والے انتخابات سے قبل لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے کی شکایت کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف مفاہمتی پالیسی اپنانے کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں، پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز، سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، اور حمزہ شہباز نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں ان کی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کی 24 اکتوبر کو ہونے والی سماعت سے قبل نواز شریف کے لیے دستیاب قانونی آپشنز پر بات کرنے کے لیے سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی اجلاس میں شامل ہوئے، 24 اکتوبر کو نواز شریف کو احتساب عدالت میں بھی پیش ہونا ہے۔
واضح رہے کہ نواز شریف کو 2 مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی اور توشہ خانہ کیس میں اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔
جاتی امرا پہنچتے ہی نواز شریف کا پرتپاک استقبال کیا گیا، انہوں نے اپنے رشتہ داروں کی قبروں پر بھی حاضری دی۔
دریں اثنا رہنما اے این پی غلام احمد بلور نے بھی سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اور 4 برس بعد بیرون ملک سے وطن واپسی پر اُنہیں خوش آمدید کہا۔
نواز شریف کو کوئی خصوصی سیکورٹی نہیں دی جارہی، نگران وزیراعلیٰ پنجاب
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کوئی خصوصی سیکیورٹی نہیں دی جارہی ہے۔
محسن نقوی نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو اسی معیار کی سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے جو عمران خان سمیت سابق وزرائے اعظم کو حاصل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس او پیز کے مطابق جاتی امرا کو زمان پارک کی طرح ہی سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔