• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

بھارت: عدالت نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی کی درخواست مسترد کردی

شائع October 23, 2023
فائل فوٹو: انسٹاگرام
فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارت کی ممبئی ہائی کورٹ نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام پر پابندی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

بھارت کی ممبئی ہائی کورٹ میں بھارتی فنکار فیض انور قریشی نے درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی فنکاروں بشمول اداکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی ماہرین کو بھارت میں کام نہ کرنے دیا جائے۔

بولی ووڈ ہنگامہ کی رپورٹ کے مطابق جسٹس سنیل بی شکرے اور جسٹس فردوش پی پونی والا کی ڈویژن بنچ نے امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بھارتی شہری کی درخواست مسترد کردی۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے آرٹ، موسیقی، کھیل، ثقافت پر زور دیا، جج کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص دل کا اچھا ہے تو وہ اپنے ملک کے اندر اور سرحدپار امن، ہم آہنگی کے فروغ کی سرگرمیوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فن، موسیقی، کھیل، ثقافت ایسی سرگرمیاں ہیں جو ثقافت سے بالاتر ہو کر قوموں کے درمیان حقیقی معنوں میں امن، سکون، اتحاد اور ہم آہنگی کا باعث بنتے ہیں۔

ممبئی ہائی کورٹ کے ججز نے زور دیتےہوئے کہا کہ محب وطن ہونے کے ناطے بیرون ملک، یہاں تک کہ پڑوسی ممالک کے لوگوں سے بھی دشمنی کی ضرورت نہیں ہے، ایک سچا محب وطن وہ ہے جو اپنے ملک سے بے لوث محبت اور خیرخواہ ہو۔ ’

عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی درخواست ثقافتی ہم آہنگی اور امن کو فروغ دینے سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کے برابر ہے جس کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

عدالت نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق امن اور سلامتی کو فروغ دینے کے لئے بھارتی حکومت کے عزم پر بھی زور دیا، یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت میں موجود ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ایک ماہ تک پاکستانی ٹیم کی بھارت میں موجودگی بھارتی حکومت کی امن اور ہم آہنگی کی کوششوں کا نتیجہ ہے، بھارتی عدالت نے اپنے فیصلے میں عالمی سطح پر امن اور سلامتی کے لیے اقدامات کی حمایت کی اہمیت پربھی زور دیا۔

خیال رہے کہ 2019 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی تعلقات خراب ہونے کے باعث پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی لگائی تھی، جس کے نتیجے میں ماہرہ خان، فواد خان، عاطف اسلم ، راحت فتح علی خان سمیت دیگر فنکار نے بھارت میں کام کرنا چھوڑدیا تھا، تاہم دونوں ممالک کے فنکار اب بھی ایک ساتھ کام کرتے ہیں لیکن ان کے پروجیکٹس کی شوٹنگ کسی دوسرے ملک میں ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024