• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

الیکشن کمیشن فوری طور پر انتخابی نشان کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرے، پی ٹی آئی

شائع October 21, 2023
ترجمان پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ غیرآئینی اور غیرقانونی سیاسی انجینئرنگ سے گریز کرے—فائل فوٹو: آئی این پی
ترجمان پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ غیرآئینی اور غیرقانونی سیاسی انجینئرنگ سے گریز کرے—فائل فوٹو: آئی این پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ اسے آنے والے عام انتخابات کے لیے اس کا انتخابی نشان ’بلا‘ فوری طور پر الاٹ کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے پر شکوہ کناں پی ٹی آئی انتخابی نشان کے اجرا میں تاخیر کو غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت قرار دے رہی ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو فوری طور پر پارٹی کے انتخابی نشان سے متعلق اپنا تفصیلی تحریری حکم نامہ جاری کرنا چاہیے، 30 اگست کو اس حوالے سے کیے گئے مختصر زبانی فیصلے کے اجرا میں غیرمعمولی تاخیر تشویش کا باعث بن رہی ہے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ 30 اگست کو دیے گئے زبانی حکم کے مطابق تفصیلی فیصلہ فوری طور پر جاری کرے کیونکہ اس کے پاس پارٹی کے انتخابی نشان کو الاٹ نہ کرنے کا کوئی قانونی اور آئینی جواز نہیں ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ ملک کی سب سے بڑی اور مضبوط سیاسی قوت کے بغیر آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا تصور بےمعنیٰ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو نامعلوم تکنیکی بنیادوں پر انتخابی میدان سے باہر رکھنے کی سازش ملک کے آئین اور سیاسی نظام پر حملے کے مترادف ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات 9 جون 2022 کو پارٹی کے 2019 کے آئین کے مطابق ہوئے تھے، جسے الیکشن کمیشن نے درست تسلیم کیا تھا اور 30 اگست کے اپنے زبانی حکم میں اس کی تصدیق کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریری فیصلے کے اجرا میں بلاجواز اور غیر ضروری تاخیر نے اس خیال کو تقویت بخشی ہے کہ فیصلہ تبدیل کیا جارہا ہے تاکہ انتخابات سے قبل پارٹی کو مسلسل غیر یقینی کیفیت سے دوچار رکھا جائے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ غیرآئینی اور غیرقانونی سیاسی انجینئرنگ سے گریز کرے اور پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کے لیے بلا تاخیر تحریری فیصلہ جاری کرے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر الیکشن کمیشن نے اپنے آئینی مینڈیٹ سے انحراف کیا اور پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کو غیر قانونی طور پر ہتھیانے کی کوشش کی تو قوم اسے کبھی قبول نہیں کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024