مسلم لیگ (ن) بڑے ہجوم اور گل پاشی کے ساتھ اپنے سربراہ کے استقبال کیلئے تیار
مسلم لیگ (ن) کی کارکنان کو جمع اور متحرک کرنے کی کوشش جاری ہیں تاکہ وہ بڑی تعداد میں لاہور میں اپنے قائد کے استقبال کے لیے باہر نکلیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی نے 2 ہوائی جہاز بھی کرائے پر لیے ہیں، جن کے ذریعے ان کے سربراہ کی آمد پر پھول نچھاور کیے جائیں گے۔
نواز شریف جدہ سے دبئی پہنچ چکے ہیں، وہ چارٹر طیارے کے ذریعے ہفتے کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ چار برس بعد برطانیہ میں اپنی خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے پاکستان واپس لوٹ رہے ہیں۔
’مجھے مایوس مت کرنا‘
نواز شریف کی وطن واپسی کے سلسلے میں پارٹی کے نئے ترانے کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے کہا کہ وہ مایوس نہ کریں اور ان کے بڑے بھائی کا ’تاریخی‘ استقبال کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے اپنے والد کے مشکل وقت میں شہباز شریف کے ساتھ کھڑے ہونے پر اپنے چچا کی تعریف کی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کئی قوتوں نے نواز شریف کو سیاسی طور پر ختم کرنے کوشش کی، مگر وہ ناکام رہے۔
واپسی کا منصوبہ اور گل پاشی
پارٹی رہنما عطا اللہ تارڑ کے مطابق نواز شریف اسلام آباد پہنچیں گے اور وہاں سے لاہور کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں وہ مینار پاکستان کے گراؤنڈ پر جلسے سے خطاب کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) نے ہفتے کے روز لاہور میں ساڑھے تین گھنٹے (شام 3 بجے سے شام 6:30 کے درمیان) گلاب کی پتیاں نچھاور کرنے کے لیے 2 چھوٹے طیارے لیز پر لیے ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک نجی کمپنی کو اس مقصد کے لیے اپنے طیارے وقف کرنے کی اجازت دی ہے۔
نیا لاڈلہ
قبل ازیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ کے مقدمات میں نواز شریف کو 24 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت دے دی تھی۔
ضمانت پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی نے نواز شریف کو ’نیا لاڈلہ‘ قرار دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے خیالات کا ظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ’ دوسروں کو لاڈلا کہنے والے آج خود لاڈلے ہو گئے ہیں، میاں نواز شریف ایک سزا یافتہ مجرم کو دندناتے پھرنے کی اجازت مل گئی ہے، مگر نہ پیسے، نہ موٹر سائیکلیں، نہ قیمے والے نان اور نہ ہی جنت کے پاس ان کے کسی کام آئیں گے، عوام انہیں مسترد کر چکے ہیں۔’
وہ پارٹی کارکنان کو مینار پاکستان جلسے میں شرکت کے لیے قائل کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے پیش کردہ مراعات کا حوالہ دے رہے تھے۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے سابق ایم این اے اسد الرحمٰن نے کارکنان کو بتایا ہے کہ اگر وہ جلسے میں شرکت کریں گے تو وہ جنت میں جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج خلیل الرحمٰن رمدے کے بھائی اور سابق ایم این اے نے کارنرر میٹنگ میں کہا کہ یہ ’مشکل وقت‘ ہے اور انہوں نے حاضرین کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ ہفتہ کو لاہور میں نواز شریف کا استقبال کریں۔