• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

غذائی اشیا کی برآمدات میں 18 فیصد اضافہ

شائع October 20, 2023
پھلوں کی برآمدات بھی ابتدائی تین ماہ کے دوران 12.43 فیصد بڑھ گئیں — فائل فوٹو:رائٹرز
پھلوں کی برآمدات بھی ابتدائی تین ماہ کے دوران 12.43 فیصد بڑھ گئیں — فائل فوٹو:رائٹرز

پاکستان کی غذائی اشیا کی برآمدات مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 18 فیصد اضافے کے بعد ایک ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار پاکستان ادارہ شماریات نے جاری کیے، غذائی اشیا کی برآمدات میں اضافے کو روپے کی غیر معمولی بے قدری کی وجہ قرار دیا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ عالمی سطح پر سپلائی چین میں خلل اور بُلند قیمتوں نے بھی اشیائے خورونوش کی طلب میں اضافہ کیا ہے۔

پاکستان میں ستمبر میں غذائی اشیا کی سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 34 فیصد سے زائد رہی، پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چاول کی برآمدات رواں مالی سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران 0.98 فیصد بڑھیں، جس کی وجہ باسمتی چاول کی برآمدات کا بڑھنا تھا، چاول کی برآمدات گزشتہ برس کمی کا شکار تھی۔

باسمتی چاول کی برآمدات جولائی تا ستمبر کے دوران 20.48 فیصد مثبت شرح نمو کے ساتھ 40 کروڑ 63 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی، اس اضافے کی وجہ بھارت کی جانب سے بناسپتی چاول کی برآمد پر پابندی اور پاکستان میں اس کی پیداوار کا بڑھنا ہے۔

نتیجتاً مقامی منڈی میں باسمتی چاول کی اوسط قیمت ڈرامائی انداز میں بڑھ گئی، زیر جائزہ مدت کے دوران باسمتی چاول کی برآمدات میں بالحاظ مقدار 3.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

پاکستان نے مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات برآمد کیں، یہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 3.75 فیصد اضافہ ہے۔

سی فوڈ کی اقسام میں توسیع جیسا کہ ’کٹل فش‘ سمندری غذائی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، مزید برآں، قطر نے بھی پاکستان سے سی فوڈ کی درآمدات پر پابندی میں نرمی کی ہے۔

پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 11 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کا گوشت برآمد کیا ہے جو 20.05 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، اس کی وجہ اردن، مصر، ازبکستان جیسی نئی منڈیوں میں برآمدات کرنا ہے، اس کے علاوہ متعدد نئی کمپنیاں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں میں گوشت کی برآمدات کے لیے رجسٹریشن کروا رہی ہیں۔

ملائیشیا نے بھی تین مذبح خانوں کو برآمدات کی اجازت دے دی ہے، ایک گوشت برآمد کرنے والی کمپنی کو گوشت کی ترسیل کے لیے چینی مارکیٹ تک رسائی مل گئی ہے۔

اس کے برعکس حالیہ برسوں میں مقامی مارکیٹ میں گوشت کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

پھلوں کی برآمدات بھی ابتدائی تین ماہ کے دوران 12.43 فیصد اضافے کے بعد 8 کروڑ 86 لاکھ ڈالر ہو گئیں، تاہم سبزیوں کی برآمدات 30.35 فیصد سکڑ کر 5 کروڑ 14 لاکھ ڈالر رہ گئی۔

پاکستان کی مصالحہ جات کی برآمدات پہلی سہ ماہی میں 23.51 فیصداضافے کے بعد 2 کروڑ 37 لاکھ ڈالر ہو گئیں، اسی طرح زیر جائزہ مدت کے دوران تیل کے بیجوں اور میوے کی برآمدات 405.85 فیصد کے بڑے اضافے کے بعد 18 کروڑ 59 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چینی کی برآمدات 33 ہزار 102 ٹن رہی، جبکہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران صفر برآمدات کی گئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024