چلنے میں دشواری ’الزائمر‘ کی ممکنہ ابتدائی علامت
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چلنے میں دشواری یا درست انداز میں نہ چل پانا دماغی تنزلی کی بیماری ’الزائمر‘ کی ابتدائی علامات سے ایک ہے۔
’الزائمر‘ کی بیماری عام طور پر بلڈ پلازما میں موجود پروٹین’ایمیلوئیڈ بیٹا’ کے بڑھنے سے ہوتا ہے اور یہ پروٹین بعض اوقات ایک دہائی قبل ہی بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔
اگرچہ اس بیماری کا کوئی مستند علاج نہیں ہے، تاہم میڈیکل ماہرین مختلف ادویات اور ایکسرسائیز کے ذریعے اس کی شدت کو کم کرنے کی کوششیں کرتے ہیں۔
یہ مرض دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے، یاداشت ختم ہوجاتی ہے، اکثر یہ معمر افراد کو شکار بناتا ہے مگر کسی بھی عمر کے افراد کو یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ ناقابل علاج ہے تو اس کو ابتدائی مرحلے میں پکڑ لینا اس سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔
اس کی ابتدائی علامات میں الفاظ کی شناخت نہ کرپانا، منصوبہ بندی نہ کرپانا، مسائل کو حل نہ کرپانا، مقامات اور جگہوں کو یاد نہ کرنا، رہنمائی کرنے کے باوجود منزل پر نہ پہنچ پانا اور یادداشت کی کمی سمیت اسی طرح کی دیگر علامات شامل ہیں۔
اب ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دراصل زائد العمر افراد کی جانب سے چلنے میں مشکلات بھی اس بیماری کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔
طبی جریدے ’کرنٹ بایولاجی‘ میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے چلنے میں دشواری یا منزل کا تعین طے نہ کرپانے پر ضعیف العمر اور نوجوان افراد پر تحقیق کی اور اس میں زیادہ تر خواتین رضاکاروں کو شامل کیا گیا۔
تحقیق کے دوران کچھ ایسے رضاکار بھی شامل کیے گئے جنہیں یادداشت کے مسائل تھے اور ان میں ابتدائی الزائمر کی علامات کی تصدیق ہو چکی تھی۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران تمام مرد اور خواتین، بزرگ و نوجوان افراد کو مختلف ٹاسک کرنے کا کہا اور پھر ان کے ٹاسک مکمل کرنے کے انداز کو جانچا۔
ماہرین نے رضاکاروں کو چلنے اور منزل پر پہنچنے اور اس کا تعین کرنے کے ٹاسک دیے اور پھر ان کے نتائج کو اخذ کیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد میں الزائمر کی ابتدائی علامات کی تشخیص ہوچکی تھی یا جن کی یادداشت کمزور تھی انہیں چلنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ وہ منزل کے تعین میں بھی تذبذب کا شکار رہے، ایسے افراد میں بعض ادھیڑ عمر بھی شامل تھے۔
اسی طرح بعض صحت مند رضاکاروں میں بھی چلنے میں دشواری پائی گئی اور وہ بھی منزل کے تعین میں تذبذب کا شکار نظر آئے جب کہ بعض افراد کو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
ماہرین کے مطابق جن صحت مند افراد کو چلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا یا انہیں منزل کے تعین میں پریشانی رہی، ان میں یادداشت کی کمی بھی دیکھی گئی اور مزید تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان میں الزائمر کی ابتدائی علامات پائی جاتی ہیں۔
ماہرین نے نتائج سے اخذ کیا کہ ضعیف العمر افراد یعنی 60 سال سے زائد عمر والے لوگوں میں چلنے میں دشواری یا منزل کے تعین میں پریشانی الزائمر کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے، تاہم ماہرین نے مزید تحقیق پر زور دیا۔