• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

11 ماہ بعد اگست میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ

شائع October 17, 2023
زیر جائزہ مہینے میں اسٹیل اور لوہے کی پیداوار میں بھی 2.17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی — فائل فوٹو: اے پی پی
زیر جائزہ مہینے میں اسٹیل اور لوہے کی پیداوار میں بھی 2.17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی — فائل فوٹو: اے پی پی

بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) اگست میں سالانہ بنیادوں پر 2.52 فیصد بڑھ گئی، جس نے 11 ماہ سے جاری تنزلی کے رجحان کو تبدیل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ ماہانہ بنیادوں پر ایل ایس ایم میں 8.44 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، یہ صنعتی پیداوار کی دوبارہ بحالی کا اشارہ ہے، یہ پیش رفت جولائی سے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) میں نرمی کے بعد سامنے آئی۔

ایل ایس ایم میں توسیع بنیادی طور پر تیار ملبوسات کی پیداوار میں اضافے سے جوڑی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ کھانے پینے کی اشیا، پیٹرولیم مصنوعات اور ادویات کی پیداوار بھی بڑھیں۔

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اگست 2022 سے منفی نمو کا رجحان تھا، پچھلے مالی سال میں ایل ایس ایم کی سال بہ سال نمو 10.26 فیصد سکڑ گئی، اس سے گزشتہ مالی سال 2022 میں ایل ایس ایم میں سالانہ بنیادوں پر 11.7 فیصد کی توسیع ہوئی تھی، صنعتوں کی پیداوار کا تخمینہ نئے بنیادی سال 16-2015 کا استعمال کرتے ہوئے لگایا گیا۔

بڑی صنعتیں مندی کے بعد بحال ہو رہی ہیں، جن کا اگست میں مثبت رجحان دیکھا گیا، 22 میں سے 10 صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا، کھانے پینے کی اشیا میں 7.95 فیصد، تیار ملبوسات میں 41.21 فیصد، ادویات میں 41.81 فیصد، پیٹرولیم مصنوعات میں 30.81 فیصد، غیر دھاتی معدنیات میں 11.98 فیصد، مشین اور آلات میں 14.61 فیصد اور فٹبال کی پیداوار میں 27.90 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

وزارت خزانہ نے اپنے ستمبر کے اقتصادی اپڈیٹ اور آؤٹ لک میں کہا تھا کہ درآمدی اشیا پر لگی پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے خام مال کی صورتحال بہتر ہونے کے سبب مختلف شعبہ جات میں ترقی ہوئی۔

تاہم اب بھی کئی شعبے سخت مالی سہولیات اور مہنگائی کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ان صنعتوں کو پیداوار میں مشکلات کا سامنا ہے۔

جاری کردہ اعداد و شمار صنعتی شعبے کو درپیش ان سخت مسائل پر بھی روشنی ڈالتے ہیں جو آنے والے مہینوں میں ملک کے معاشی رفتار کے حوالے سے خدشات کو جنم دیتے ہیں۔

ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداوار اگست میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 16.20 فیصد سکڑ گئی، یہ منفی نمو سوت میں (29.88 فیصد) اور کپڑے میں (17.21 فیصد) کی گراوٹ کے سبب دیکھنے کو ملی، جبکہ دیگر مصنوعات کی پیداوار میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، تیار ملبوسات کی پیداوار اگست میں 21.21 فیصد بڑھی۔

فوڈ گروپ میں چاول اور گندم کی پیداوار پچھلے سال اگست کے مقابلے میں 0.51 فیصد کی کم ہوئی ، تاہم خوردنی تیل کی پیداوار میں 33.35 فیصد، ویجیٹیبل گھی میں 8.48 فیصد اور بلینڈڈ چائے کی پیداوار 21.97 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پیٹرولیم مصنوعات میں مالی سال 24-2023 کے دوسرے مہینے میں 30.81 فیصد مثبت نمو دیکھی گئی، جس کی بنیادی وجہ پیٹرول کی پیداوار میں (20.22 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل میں (58.66 فیصد) اور ایل پی جی میں (11.58 فیصد) اضافہ ہوا، اس کے علاوہ تقریبا تمام پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار منفی رجحان کا شکار رہی۔

آٹو سیکٹر کی پیداوار بھی اگست میں 39.31 فیصد گر گئی، تقریباً تمام گاڑیوں کی پیداوار میں کمی دیکھنے کو ملی، آٹو انڈسٹری افراط زر اور سخت آٹو فنانسنگ کی وجہ سے دباؤ میں ہے، ٹریکٹر کے علاوہ تمام شعبوں میں منفی نمو ریکارڈ کی گئی۔

زیر جائزہ مہینے میں اسٹیل اور لوہے کی پیداوار میں بھی 2.17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، اسی طرح برقی آلات کی پیداوار بھی 15.81 فیصد سکڑ گئی۔

کھاد کی پیداوار 1.37 فیصد بڑھی جبکہ ربر مصنوعات کی پیداوار میں 8.50 فیصد تنزلی ہوئی، ادویات کی پیداوار میں 41.81 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024