پاکستانی شہری کو امریکا سے برازیل ملک بدری کا سامنا
امریکی شہر نیویارک میں امیگریشن حکام نے برازیل میں مطلوب عالمی مفرور پاکستانی شہری کو بدعنوانی کے جرم میں قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنے کے لیے گرفتار کر لیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیویارک انفورسمنٹ اینڈ ریموول آپریشنز (ای آر او) سروس نے بتایا کہ 32 سالہ پاکستانی شہری اور برازیل کے مستقل رہائشی کو کوئنز میں اس کے گھر کے باہر سے حراست میں لیا گیا۔
امریکی محکمہ انصاف سے منسلک محکمے نیویارک انفورسمنٹ اینڈ ریموول آپریشنز سروس نے مشتبہ شخص کا نام نہیں بتایا، تاہم ای آر او نے کہا کہ 26 اگست 2014 کو اسلام آباد کے محکمہ خارجہ نے نان سٹیز، نان امیگرنٹ بی ون/بی ٹو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
یو ایس بارڈر پٹرول فورس نے 5 اپریل 2016 کو کیلیفورنیا میں شہریت نہ رکھنے والے شخص کو گرفتار کیا، فوری طور پر اسے نوٹس دیا اور اس پر تارکین وطن کا ایسا ویزا جس کی میعاد باقی ہو، ری انٹری پرمٹ، بارڈر کراسنگ کارڈ یا دیگر درست دستاویزات نہ ہونے کے الزامات عائد کیے۔
2016 سے مشتبہ شخص بانڈ پر تھا جب کہ اس کا امیگریشن پروسس جاری تھا۔
7 مارچ کو، برازیل میں امریکی اسسٹنٹ اتاشی نے ای آر او نیو یارک سٹی کو نان سٹیزن کو عالمی سطح پر مفرور قرار دیے جانے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
ای آر او کے فوجیٹو آپریشنز افسران نے 11 اکتوبر کو غیر ملکی شہری کو گرفتار کیا اور اس کے بانڈ منسوخ کردیے، وہ اپنی ملک بدری سے متعلق زیر التوا کارروائی جاری رہنے تک زیر حراست رہے گا۔