• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کبھی نہیں سوچا تھا، ورلڈ کپ کھیل سکوں گا، بھارتی باؤلر محمد سراج

شائع October 16, 2023
بھارٹی فاسٹ باؤلر محمد سراج نے پاکستانی کپتان بابر اعظم کو آؤٹ کر کے جشن منایا — فائل فوٹو: رائٹرز
بھارٹی فاسٹ باؤلر محمد سراج نے پاکستانی کپتان بابر اعظم کو آؤٹ کر کے جشن منایا — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی فاسٹ باؤلر محمد سراج کو ڈر تھا کہ ایک رکشہ ڈرائیور کا بیٹا ہونے کی وجہ سے ان کا ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب چکنا چور نہ ہوجائے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو 29 سالہ فاسٹ باؤلر نے احمد آباد کے ایک لاکھ 32 ہزار تماشائیوں والے، دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ گراؤنڈ میں روایتی حریف پاکستان کے خلاف میچ میں اہم کردار ادا کیا۔

محمد سراج نے پاکستانی اوپنر عبداللہ شفیق کو محض 20 رنز پر ایل بی ڈبلیو کیا اور پھر پاکستانی ٹیم کے کپتان اور اسٹار کھلاڑی بابر اعظم کو 50 رنز پر چلتا کیا۔

پاکستانی ٹیم 155 رنز پر محض 2 کھلاڑیوں کے نقصان کے بعد 42 اوورز میں 191 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی تھی۔

حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے محمد سراج نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ورلڈ کپ کھیل سکوں گا کیونکہ میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے‘۔

محمد سراج کے والد کا انتقال 2020 میں ہوگیا تھا جو رکشہ چلاتے تھے، تاہم محمد سراج پیسوں سے بھرپور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا حصہ بن گئے۔

انہوں نے 2019 میں ون ڈے انٹرنیشنل میں ڈیبیو کیا اور اس کے اگلے برس ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا۔

محمد سراج نے کہا کہ ’اب میں کھیل رہا ہوں تو یہ میرے لیے کامیابی کی بات ہے، پاک ۔ بھارت میچ اپنی شدت اور ہائی پریشر کی وجہ سے مشہور ہے، آج میں نے یہ دیکھا اور محسوس کیا اور مجھے بہت اچھا لگا‘۔

بھارت اور افغانستان کے میچ میں محمد سراج 76 رنز دے کر کوئی بھی وکٹ حاصل نہیں کر سکے تھے لیکن ہفتے کے روز پاکستانی کے خلاف میچ میں انہوں نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے اصرار کیا کہ ماضی کی کارکردگی نے آنے والے اہم میچ میں ان کے ذہن کو متاثر نہیں کیا۔

محمد سراج نے عبداللہ شفیق کی وکٹ کو سوچا سمجھا حربہ قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ’سب کے برے دن آتے ہیں، گراف کبھی نیچے بھی آتا ہے لیکن ایک برے دن کا مطلب یہ نہیں کہ میں برا کھلاڑی ہوں، لہٰذا میں اس حقیقت کے ساتھ اپنے اعتماد کو برقرار رکھتا ہوں کہ میں اچھی باؤلنگ کر رہا ہوں، یہ اعتماد میری باؤلنگ میں میری مدد کرتا ہے اور میں نے ایسا کرنے کے لیے خود کو سہارا دیا اور آج نتیجہ ملا۔‘

بھارتی فاسٹ باؤلر کے ساتھی کھلاڑیوں جسپریت بمراہ، کلدیپ یادیو، رویندرا جڈیجا اور ہاردک پانڈیا نے بھی پاکستان کے خلاف میچ میں 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

محمد سراج کا مزید کہنا تھا کہ ’ٹیم میں ہر کوئی اپنا کردار ادا کرتا ہے، اگر کوئی وکٹ نہیں بھی لے پارہا تو ڈاٹ بالز کروا کر پریشر بناتا ہے، یہ سب ٹیم کی کامیابی میں مدد دیتا ہے‘۔

لگاتار تین میچوں میں کامیابی کے بعد بھارت ورلڈ کپ ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے فیورٹ ٹیم بن گئی ہے۔

محمد سراج نے بتایا کہ’ یہ ورلڈ کپ ہے اور یہاں کا ہر میچ اہم ہے، صرف پاکستان ۔ بھارت کا میچ نہیں، ہم ایک وقت پر ایک میچ پر دھیان دیتے ہیں، ہم نے تین میچز کھیلے، تینوں میں کامیابی حاصل کی، یہاں ماحول بہت اچھا ہے۔’

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024