• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے کمی کا اعلان

شائع October 16, 2023
حکومت نے یکم اکتوبر کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی تھیں— فائل/فوٹو: رائٹرز
حکومت نے یکم اکتوبر کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی تھیں— فائل/فوٹو: رائٹرز

نگران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر 40 روپے سستا کردیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 40 روپے کمی کردی گئی ہے، جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 283 روپے 38 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے کم کردیے گئے ہیں اور نئی قیمت 303 روپے 18 پیسے فی لیٹر ہوگی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے رجحان اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مستحکم قدر کے پیش نظر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں میں ردو بدل کا فیصلہ کیا۔

خزانہ ڈویژن نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج (16 اکتوبر 2023) سے ہوگا۔

گزشتہ ہفتے ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آنے والے جائزے میں کم ہو کر 300 روپے سے نیچے آنے کا امکان ہیں، جس کی وجہ تیل کی عالمی قیمتوں میں نمایاں کمی اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈیزل کی قیمت 20 روپے اور پیٹرول کی 38 روپے تک فی لیٹر کی متوقع کمی سے ایندھن کی قیمتوں میں ایک ساتھ نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ نگران حکومت نے 15 ستمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر 26 روپے 2 پیسے مزید مہنگا کر دیا تھا اور پیٹرول کی قیمت331 روپے 38 پیسے ہوگئی تھی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 17 روپے 34 پیسے اضافے سے 329 روپے 18 پیسے ہوگئی تھی۔

بعد ازاں یکم اکتوبر کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کمی کردی تھی، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت فی لیٹر کم ہو کر 323 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 318 روپے 18 پیسے ہوگئی تھی۔

یاد رہے کہ 31 اگست کو نگران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل دوسری مرتبہ اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی تھی۔

31 اگست کو نگران حکومت کو آئے ابھی ایک ماہ کا بھی عرصہ نہیں ہوا تھا لیکن اس کے باوجود لگاتار دوسری مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا اور اس عرصے میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو چکا تھا۔

اس سے قبل 16 اگست کو بھی نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے کا اضافہ کردیا تھا۔

یکم اگست کو گزشتہ حکومت نے اپنی آئینی مدت مکمل ہونے سے قبل پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا تھا۔

جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت اضافے کے ساتھ 273 روپے 40 پیسے اور پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024