سکھ رہنما کا قتل: کینیڈین اسپیکر جی 20 اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے
بھارت نے کہا ہے کہ کینیڈا کے سینیٹ اسپیکر نئی دہلی میں کل سے ہونے والے دو روزہ جی20 کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
غیرملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے اسپیکر وے مونڈ گاگنے رواں ہفتے (جمعہ) سے بھارت میں شروع ہونے والی پارلیمانی اسپیکرز کی دو روزہ میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔
کینیڈا کی طرف سے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیاں تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے جی20 کے تمام اراکین کو دعوت دی ہے اور شرکت کا فیصلہ ان کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا کینیڈا سے کوئی شرکت کر رہا ہے یا نہیں کیونکہ پارلیمان کے اسپیکر شریک نہیں ہوسکتے۔
تاہم کینیڈین سینٹ نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
بھارتی میڈیا نے بھارت کے ایوان زیریں کے اسپیکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کی نمائندگی اس کی سینیٹ کے اسپیکر کریں گے۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات گزشتہ ماہ کشیدہ ہوئے تھے جب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کیا تھا جن کو رواں برس 18 جون کو مسلح افراد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔
بھارت نے واضح طور پر الزامات مسترد کردیے تھے جبکہ دونوں ممالک نے سفارتی عملے کو بھی واپس بھیج دیا تھا۔
ان الزامات کے بعد بھارت نے کینیڈا کے شہریوں کو نئے ویزے جاری کرنے کا عمل بھی روک دیا ہے اور کینیڈا سے بھارت میں اپنے سفارتی عملہ کم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ک بھارت متعدد مراحل پر کینیڈا کے ساتھ رابطے میں ہے اور کینیڈا کے سفارتی عملے کی برابری کی بنیاد پر موجودگی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔