کراچی میں اب تک 1700 غیرقانونی افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، نگران وزیر داخلہ سندھ
سندھ کے نگران وزیر داخلہ برگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا ہے کہ کراچی میں اب تک غیرقانونی طور پر مقیم ایک ہزار 700 افغان باشندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کراچی کے ضلع غربی زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ حارث نواز نے کہا کہ ’سندھ میں مقیم تمام غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھیج دیا جائے گا‘۔
خیال رہے کہ یہ اقدامات نگران حکومت کی طرف سے غیرقانونی مقیم غیرملکی افراد بشمول افغان باشندوں کو پاکستان چھوڑنے کے لیے 31 اکتوبر تک کا وقت دینے کے بعد کیے جا رہے ہیں، تاہم حکومت نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو یا تو جیل بھیج دیا جائے گا یا اپنے اپنے ممالک واپس روانہ کردیا جائے گا۔
حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا تھا کہ سرحد پر 31 اکتوبر تک افغان شہریوں کے لیے ای تذکرہ یا الیکٹرانک تذکرہ ہے، یہ کمپیوٹرائزڈ ہو گا، کاغذی تذکرہ نہیں چلے گا اور اس کے بعد پاسپورٹ اور ویزا پالیسی لاگو ہوگی۔
حکومت نے کہا تھا کہ مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد حکام کی طرف سے تارکین وطن یا پاکستانی شہریوں کے تعاون سے چلائے جانے والے غیر قانونی کاروباروں اور ملکیتوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے گا۔
حکومتی ڈیڈلائن کے پیش نظر ملک میں غیرقانونی باشندوں بالخصوص افغان شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرلیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شرکت کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ صوبے میں غیر قانونی افغان شہریوں کے علاقوں کی شناخت کی گئی ہے۔
صوبائی حکومت نے اجلاس کو بتایا تھا کہ غیرقانونی باشندوں کو نکالنے کی وفاقی حکومت کی پالیسی وزارت داخلہ کو بھیجی گئی ہے۔
تاہم آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ حارث نواز نے کہا کہ حکومت سندھ ایسا طریقہ کار تشکیل دے رہی ہے جس کے تحت رجسٹرڈ تارکین وطن کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کے لیے متعلقہ ایس ایس پیز اور ڈپٹی کمشنزر کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں تمام اداروں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ غیرقانونی افغان باشندوں کو بلوچستان میں چمن بارڈر کے ذریعے بسوں میں وطن واپس روانہ کردیا جائے گا جبکہ رجسٹرڈ افغان شہریوں کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔
صوبے میں امن و امان کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے صوبائی نگران وزیر داخلہ حارث نواز نے کہا کہ ہم نے پولیسنگ کی غیر معمولی پالیسی اپنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے لاقانونیت اور اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے بگڑتی صورت حال ٹھیک کرنے میں مدد ملے گی۔
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ہم پھر سے کیس مافیا کو سرگرم نہیں ہونے دیں گے، جو ’سسٹم‘ پہلے موجود تھا اس کو جاری رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے پانی چوروں اور غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد کراچی میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے۔