الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری سندھ، بلوچستان کو ’گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی‘ پر خط
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے صوبائی حکومت کی طرف سے انتخابی قواعد (گائیڈ لائنز) کی خلاف ورزی پر چیف سیکریٹری سندھ، بلوچستان اور آئی جی سندھ کو خطوط لکھ دیے۔
الیکشن کمیشن نے خط میں چیف سکریٹری، آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری بلوچستان کو واضح کیا ہے کہ کمیشن کی ہدایات کے باوجود سابق صوبائی وزرا پروٹوکول، سیکیورٹی سمیت دیگر مراعات لے رہے ہیں، لہٰذا اس حوالے سے تین روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔
الیکشن کمیشن نے آئی جی اور چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا کہ سابق صوبائی کابینہ کے ارکان اور سرکاری عہدیدار تاحال سرکاری پروٹوکول استعمال کر رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس سے قبل 15 اگست کو بھی پروٹوکول واپسی کے لیے خط لکھ چکا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سابق حکومتی ارکان سے پروٹوکول فوری طور پر واپس لیا جائے اور ہدایات پر عمل درآمد کرکے رپورٹ تین روز میں بھیج دی جائے۔
الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری بلوچستان کو بھی خط لکھ کر بیوروکریسی میں تعینات سینئر افسران کے تبادلوں کی ہدایت کی ہے۔
خط میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈیولپمنٹ، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن کو تبدیل کرتے ہوئے تین روز میں عمل درآمد رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 15 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ملک میں عام انتخابات کے پیش نظر نگران حکومتوں کو رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے اداروں میں بھرتی ہونے والے سیاسی شخصیات کی ملازمت ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے نگران حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں اور اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
الیکشن کمیشن کے خط میں لکھا گیا ہے کہ صاف، شفاف اور بروقت انتخابات یقینی بنانا کمیشن کا کام ہے اور انتخابات کے انعقاد سے متعلق کمیشن نے آئینی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے نگران سیٹ اپ کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کے انعقاد کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے اور ہر سیاسی پارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے۔
کمیشن کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ نگران حکومتیں صاف و شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت یقینی بنائیں،کمیشن کی پیشگی اجازت کے بغیر تقرر و تبادلے نہ کیے جائیں۔
الیکشن کمیشن نے وفاقی، صوبائی اور مقامی اداروں میں ہر قسم کی بھرتی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں پر ہر قسم کی ترقیاتی اسکیموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے اداروں میں بھرتی ہونے والے سیاسی شخصیات کی ملازمت بھی ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
کمیشن نے سابق وزیراعظم، سابق وزرائے اعلیٰ، کابینہ ارکان، مشیران اور اراکین اسمبلی کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔