’والدہ کی خواہش تھی کہ شادی کا آغاز دعا سے ہو‘، ماہرہ نے مایوں کی تصاویر شیئر کردیں
حال ہی میں شادی کے بندھن میں بندھنے والی اداکارہ ماہرہ خان نے اپنی شادی سے قبل مایوں اور دعا کی تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے اپنی والدہ کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا۔
ماہرہ خان نے اپنے دیرینہ دوست صنعت کار سلیم کریم سے 2 اکتوبر کو پنجاب کے سیاحتی مقام مری میں شادی کی تھی اور شادی کے موقع پر اداکارہ کے بیٹے اذلان بھی ان کے ہمراہ دکھائی دیے تھے۔
ماہرہ خان کی یہ دوسری شادی تھی، اس سے قبل انہوں نے پہلی شادی 2007 میں علی عسکری سے کی تھی، جن سے انہیں بیٹا اذلان ہے جن کی پیدائش 2008 میں ہوئی تھی۔
ماہرہ کی شادی کی تقریب کی تصاویر اور ویڈیو پاکستان سمیت بھارت میں بھی کافی وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد دونوں ممالک کے مداحوں کی جانب سے مبارک باد کے پیغامات بھیجے گئے۔
شادی کی تصاویر کے بعد اب ماہرہ خان نے شادی سے قبل ہونے والی رسم ’مایوں‘ اور ’دعا‘ کی تقریب کی خوبصورت تصاویر شیئر کی ہیں۔
دعا کی تقریب میں ماہرہ نے ڈیزائنر عمر سید کے جوڑے کا انتخاب کیا، اداکارہ سفید رنگ کے چوری دار پاجامہ کے ساتھ گولڈن کڑھائی والی خوبصورت قیمض میں دلکش دکھائی دے رہی ہیں۔
جبکہ مایوں کی تقریب میں انہوں نے ڈیزائنر زارا شاہ جہاں کے جوڑے کا انتخاب کیا، سبز رنگ کی کڑھائی اور نارنجی رنگ کے خوبصورت فراک کے ساتھ سر پر دوپٹہ لیے ماہرہ خان خوبصورت دکھائی دے رہی ہیں۔
تمام تصاویر میں ماہرہ بندھے ہوئے بال اور انتہائی کم میک اپ کے ساتھ بہت دلکش اور خوبصورت دکھائی دے رہی ہیں۔
اداکارہ نے کیپشن میں لکھا کہ ’میری والدہ کی ایک خواہش تھی کہ وہ میری شادی کا آغاز دعا کے ساتھ کریں، میری خوبصورت اماں، جو وہیل چیئر پر ہیں، لوگ سمجھتے تھے کہ وہ میری شادی میں کچھ نہیں کر سکتیں لیکن یقین مانیں وہ بہت کچھ اور سب کچھ کر سکتی ہیں۔‘
ماہرہ خان نے اپنی والدہ سے متعلق مزید کہا کہ ’انہوں نے بیٹھے ہوئے گھر کی تمام ڈیکوریشن اور تیاریاں کیں اور وہ وقت پر تیار بھی تھیں، ایسے والدین ملنے پر اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔‘
اداکارہ نے مزید کہا کہ دعا کے بعد میری بچپن کی دوستوں نے میری مایوں رکھی، ایسی دوستوں کے لیے بھی اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں جنہیں میں اپنی بہنوں کی طرح سمجھتی ہوں۔’
ماہرہ خان نے یہ بھی لکھا کہ ’میں نے نیچے جانے سے قبل اپنی نانی اور دادی کے لیے موتیا کے پھول لے کر کانوں میں پہنی بالیوں میں ڈال لیے تھے‘۔