• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

خیبر پختونخوا: ہنگو دھماکے میں ملوث حملہ آور کے فنگر پرنٹس نادرا کے ڈیٹابیس میں غیرموجود

شائع October 1, 2023
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس اسٹیشن پر خودکش حملہ داعش-خراسان نے کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس اسٹیشن پر خودکش حملہ داعش-خراسان نے کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

ہنگو میں جمعے کے روز مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا کر 5 قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بننے والے حملہ آور کے فنگر پرنٹس (انگلیوں کے نشان) نادرا کے ڈیٹابیس میں نہیں پائے گئے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حملہ آور بظاہر کوئی نامعلوم شخص یا غیر ملکی ہوسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس اسٹیشن پر خودکش حملہ داعش-خراسان نے کیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ مسجد میں ہونے والے دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے، یہ مسجد رہائشی کوارٹرز اور پولیس بیرکوں کے ساتھ موجود ایک کمپاؤنڈ کے اندر واقع ہے۔

تھانے میں تعینات پولیس اہلکار اور آس پاس کی دکانوں کے مالک عموماً وہاں نماز میں شریک ہوتے ہیں، جمعہ کو موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم کمپاؤنڈ کے داخلی دروازے پر اُن کا پولیس والوں سے سامنا ہوا تو ان میں سے ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک حملہ آور کو گولی مارنے کے بعد وہاں دستی بم دھماکا ہوا، دھویں اور افراتفری کے عالم میں دوسرا حملہ آور مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فنگر پرنٹس کے نمونے حاصل کیے گئے لیکن نادرا کے ڈیٹابیس میں ان فنگر پرنٹس کی کوئی مماثلت نہیں پائی گئی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خودکش حملہ آور نامعلوم تھا۔

رپورٹ کے مطابق مزید تحقیقات کے نتیجے میں حملہ آور کے بارے میں حقائق سامنے آجائیں گے، کوہاٹ میں محکمہ انسداد دہشت گردی میں ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

پشاور کے کور کمانڈر حسن اظہر حیات نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور کمپاؤنڈ کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کی بہادری کو سراہا، آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے کہا کہ اگر خودکش حملہ آوروں کو بروقت نہ روکا جاتا تو اس سے کہیں زیادہ نقصان ہوسکتا تھا۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ اور شمسی توانائی سے چلنے والے بیک اپ کی عدم موجودگی کی وجہ سے واقعے کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج نہ مل سکی، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا اسلم چوہدری نے اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ سے تفصیلات شیئر کرنے کو کہا تاکہ سولر بیک اپ فراہم کیا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024