’كھلاڑیوں كے بعد پاكستانی اداكاروں كو بھی بھارت آنا چاہیے‘، فلم ’رئیس‘ كے ہدایت كار كا تبصرہ
بولی وڈ اسٹار شاہ رخ خان اور پاكستان اداكارہ ماہرہ خان كی 2017 میں ریلیز ہونے والی بھارتی فلم ’رئیس‘ كے نامور ڈائریكٹر راہول ڈھولکیا كا كہنا ہے كہ پاكستانی كھلاڑیوں كے بعد اداكاروں كو بھی بھارتی فلموں میں كام كرنے كے لیے مدعو كیا جانا چاہیے۔
گزشتہ روز ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاكستان كركٹ ٹیم كے كھلاڑی 7 سال بعد بھارت پہنچے ہیں، اس سے قبل پاكستانی كھلاڑی 2016 کا ٹی20 ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے بھارت گئی تھی۔
تاہم فلم رئیس كی ریلیز كے بعد دونوں ممالك كے درمیان حالات خراب ہوجانے كی وجہ سے بھارتی حكومت نے پاكستانی اداكاروں پر پابندی لگا دی تھی۔
البتہ 7 سال بعد پاكستان كركٹ ٹیم كی بھارتی سرزمین پر قدم ركھنے كے بعد بولی وڈ انڈسٹری كے نامور ڈائریكٹر راہول ڈھولكیا كا خیال ہے كہ پاكستانی اداكاروں كو بھی بھارت آنے كی اجازت دینی چاہیے۔
انہوں نے سماجی پلیٹ فارم ایكس پر لكھا كہ ’اب جب کہ پاکستانی کرکٹرز سرکاری طور پر بھارت میں پہنچ گئے ہیں تو کیا ہم پاکستانی اداکاروں کو بھی اپنی فلموں میں اداکاری کے لیے مدعو کر سکتے ہیں؟ یا موسیقاروں كو پرفارم كرنے كے لیے دعوت سے دےسكتے ہیں؟
فلم ’رئیس‘ ماہرہ خان كی پہلی بھارتی فلم تھی، فلم كے ریلیز ہونے كے كچھ عرصے بعد دونوں ممالك كے درمیان حالات خراب تھے جس كے بعد یہ فلم پاكستانی میں ریلیز نہیں ہوئی تھی۔
اُس وقت فلم پر پابندی عائد كرنے كی خبر پر ہدایت كار راہول ڈھولكیا نے ردعمل دیتے ہوئے كہا تھا كہ ’لو كرلو بات! ہوگیا مسئلہ حل! دونوں ممالك كی فلموں پر پابندی لگانے كا كیا مقصد ہے؟ كیا فلموں اور فنكاروں پر پابندی لگانے سے دونوں ممالك كے سرحدوں كے مسائل حل ہوجائیں گے؟ سنیما پر پابندی عائد كرنے كے بجائے دہشت گردی كو بند كرو، جو نفرت پھیلاتے ہیں انہیں گرفتار كرو۔
دوسری جانب اداكار فرحان سعید نے بھی اپنی رائے كا اظہار كرتے ہوئے كہا كہ بھارت میں پاكستان كركٹ ٹیم كا پرتپاك استقبال كیا گیا، تمام كھلاڑیوں كے لیے نیك خواہشات، اللہ كامیاب كرے۔