• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

متنازع سوشل میڈیا پوسٹ کیس: اعظم سواتی کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری

شائع September 27, 2023
27 نومبر 2022 کو گرفتاری کے بعد انہیں  ایک ماہ سے زائد عرصے تک حراست میں رکھا گیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
27 نومبر 2022 کو گرفتاری کے بعد انہیں ایک ماہ سے زائد عرصے تک حراست میں رکھا گیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ایف آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے پی ٹی آئی سینیٹر کے خلاف اکتوبر 2022 میں اس وقت کے آرمی چیف سمیت سینئر فوجی افسران کے بارے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر متنازع پوسٹ کرنے پر دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

واضح رہے کہ دائمی وارنٹ گرفتاری سے مراد وہ وارنٹ ہے جس کی قانونی حیثیت ملزم کی گرفتاری تک برقرار رہتی ہے۔

اعظم سواتی کو گزشتہ سال 2 مرتبہ گرفتار کیا گیا تھا، پہلی مرتبہ انہیں اکتوبر میں اور دوسری مرتبہ نومبر میں ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا، ریاستی اداروں کے خلاف سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر متنازع پوسٹ کرنے پر اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

27 نومبر 2022 کو گرفتاری کے بعد انہیں ایک ماہ سے زائد عرصے تک حراست میں رکھا گیا تھا، رواں سال جنوری میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت بعد از گرفتاری حاصل کرنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا۔

آج کی سماعت سے قبل اس کیس کی تین سماعتیں اپریل، مئی اور جون میں ہوئیں، ان تمام سماعتوں میں اعظم سواتی پیش نہیں ہوئے، مئی کی سماعت کے دوران ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے اور جون کی سماعت میں انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

ایف آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے اعظم سواتی کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے، عدالت نے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ کہیں بھی نظر آنے پر اعظم سواتی کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔

ایف آئی اے نے اعظم سواتی کی دونوں رہائشگاہ پر وارنٹ کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، اعظم سواتی کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے آج اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے طلب کر رکھا تھا۔

واضح رہے کہ اعظم سواتی 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق مقدمات میں نامزد ہیں اور وہ ان پارٹی رہنماؤں میں شامل ہیں جنہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

متنازع پوسٹس پر گرفتاری

اعظم سواتی کو ایف آئی اے نے پہلے اکتوبر 2022 میں مسلح افواج کے بارے میں متنازع پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے الزام لگایا تھا کہ انہیں حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے دو فوجی افسران کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ ان میں ایک افسر کے خلاف انہوں نے 26 نومبر کو اپنی ٹوئٹ میں نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔

27 نومبر کو ایف آئی اے نے سواتی کو دوسری بار ریاستی اداروں کے خلاف دھمکی آمیز پوسٹ کی مذموم مہم پر گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے کی جانب سے اسلام آباد سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمٰن کے توسط سے ریاست کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

نومبر میں ان کی گرفتاری کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر ان کی میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024