بچے کی تربیت میں باپ کا کردار کیوں اہم ہے؟
19 کی دہائی کی اگر بات کی جائے تو بچوں کی پرورش میں باپ سے زیادہ ماں کے کردار پر توجہ دی جاتی تھی، کیونکہ باپ کا کردار گھر کا چولہا جلانے کے لیے نوکری کرنے تک محدود تھا۔
وقت گزرنے کے ساتھ لائف اسٹائل میں جدت آتی گئی، جس طرح آج گھر کا چولہا جلانے کی ذمہ داری کسی مخصوص جنس پر عائد نہیں اسی طرح بچوں کی پرورش میں بھی ماں کے ساتھ ساتھ باپ کے کردار پر زور دیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی فیوچر) کی رپورٹ کے مطابق نئی تحقیقات اس تصور کو تبدیل کر رہی ہیں کہ باپ اپنے بچوں کی زندگی کو کیسے متاثر کر سکتے ہیں، ان تحقیقات میں والدین کے کردار کے روایتی تصورات کو چیلنج کیا گیا اور اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ باپ اپنے بچوں کی نشوونما اور بہبود کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟
ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کے مارین بیکرمنس، جو حال ہی میں بننے والے باپ اور خاندانی تعلقات پر مطالعہ کر رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ والدین پر تحقیق کا 99 فیصد توجہ ماؤں پر مرکوز ہے۔
اسرائیل کی بارایلان یونیورسٹی کی ماہر نفسیات روتھ فیلڈمین نے کہا کہ بچوں کی پیدائش کے بعد ماؤں کی طرح باپ کے ہارمونز میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ باپ کا جذباتی عنصر بھی اہم ہے، جو بچے باپ سے جذباتی طور پر زیادہ قریب ہوتے ہیں ان کی ذہنی نشوونما بہتر ہوتی ہے اور جو والدین اپنے بچوں سے الگ تھلگ رہتے ہیں ان کا اپنے بچوں کے ساتھ مسائل کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
بچپن سے ہی بچوں کے ساتھ کھیل میں مشغول ہونا، ان سے جذباتی طور پر قریب ہونے سے مستقبل میں بچوں کی ذہنی صحت اور ان کے کردار پر اہم اثر ڈالتی ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کی ماہر پروفیسرپال رام چندانی کا کہنا ہے کہ بچپن میں کھیل کا اپنا مزہ ہوتا ہے، اس طرح بچے دنیا کو سمجھتے ہیں، دوسرے لوگوں سے تعلق قائم کرتے ہیں
ان کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ باپ اور بچوں کے درمیان ابتدائی تعلقات کئی زیادہ اہم ہیں۔
جن بچوں کے والد کھیل کے دوران زیادہ متحرک اور مصروف رہتے تھے ان بچوں کی تعلیمی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور ایسے بچے اپنے رویے دوستانہ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ کے زیر تسلط جدید دنیا میں یہ ضروری ہے کہ والدین، بچوں میں پڑھنے کی عادت کو برقرار رکھنے کے لیے ان کے ساتھ خود بھی پڑھیں۔
بچپن سے ہی اپنے بچوں کے ساتھ پڑھنا شروع کریں اور جیسے جیسے وہ بڑے ہوتے جائیں انہیں خود ہی پڑھنے کی ترغیب دیں۔
اگر آپ ایسے باپ ہیں جو صبح گھر سے نکلتے ہیں اور رات کو دیر سے گھر پہنچتے ہیں تو پہلے اپنے وقت کا تعین کریں، بچوں کے ساتھ کچھ گھنٹے وقت گزارنے کے لیے آپ کو اپنے کام کا دباؤ کم کرنا ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر والدین اپنے کام کے دباؤ کے اثرات بچوں پر نکالتے ہیں جو بالکل درست نہیں ہے، ایسا کرنے سے بچوں کی ذہنی صلاحیت، دماغی صحت اور نشوونما پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔