• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اسرائیلی فورسز کی مغربی کنارے میں کارروائی، 2 فلسطینی جاں بحق

شائع September 24, 2023
اس سال اب تک اسرائیل فلسطین تنازع میں کم از کم 241 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں — فوٹو: رائٹرز
اس سال اب تک اسرائیل فلسطین تنازع میں کم از کم 241 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں — فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی اتوار کی علی الصبح مغربی کنارے میں فائرنگ کے دوران 2 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے تصدیق کی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے دو شہری جاں بحق ہوگئے ہیں، تاہم اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا کہ مقبوضہ علاقے میں ’انسداد دہشت گردی‘ کی کارروائی کی گئی ہے۔

گزشتہ سال سے اسرائیل-فلسطینی تنازع سے منسلک تشدد میں اضافہ ہوا ہے جہاں خاص طور پر مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں حالیہ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

فلسطین کی وزارت صحت نے کہا کہ مغربی کنارے کے نور شمس پناہ گزین کیمپ میں مبینہ جھڑپوں کے دوران اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے دو شہریوں کو قتل کردیا، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا کہ ایک اہلکار معمولی زخمی ہوگیا ہے۔

وزارت صحت نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ اسید ابو علی اور 32 سالہ عبدالرحمٰن ابو دغاش کے ناموں سے ہوئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے کیمپ میں عمارت کے اندر ایک ’آپریشنل کمانڈ سینٹر‘ کو ختم کر دیا اور گیس سے چلنے والے دھماکا خیز آلات سمیت بڑی تعداد میں دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا۔

فوج نے دعویٰ کیا کہ کارروائی کے دوران مشتبہ افراد نے فورسز پر فائرنگ کی اور دھماکا خیز مواد پھینکا جس کا اہلکاروں نے براہ راست فائرنگ سے جواب دیا۔

خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں اس طرح کی فوجی کارروائیوں اور اسرائیلیوں پر فلسطینی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیل نے 1967 میں 6 دنوں کی جنگ کے بعد مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا۔

الحاق شدہ مشرقی یروشلم کو چھوڑ کر یہ علاقہ اب تقریباً 4 لاکھ 90 ہزار اسرائیلیوں کا گھر ہے جو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی سمجھی جانے والی بستیوں میں رہتے ہیں۔

اس کے بعد سے فلسطین کا مؤقف رہا ہے کہ اسرائیل چھ روزہ جنگ میں قبضے میں لی گئی تمام زمینوں سے دستبردار ہو جائے اور تمام یہودی بستیوں کو ختم کر دے۔

تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی سخت دائیں اتحادی حکومت نے آبادکاری کی توسیع کو آگے بڑھایا ہے جہاں حکومتی ارکان بشمول انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر بھی آبادکاروں میں شامل ہیں۔

غزہ میں تشدد

خیال رہے کہ اس سال اب تک اسرائیل فلسطین تنازع میں کم از کم 241 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

دونوں اطراف کے سرکاری ذرائع پر مبنی اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے کے دوران خونریزی میں 32 اسرائیلی، ایک یوکرینی اور ایک اطالوی ہلاک ہوئے ہیں۔

حالیہ دنوں اسرائیلی ناکہ بندی والی غزہ کی پٹی میں بھی بےامنی میں اضافہ ہوا ہے جہاں فلسطینی روزانہ احتجاج کر رہے ہیں جو کہ اسرائیل کے ساتھ سرحد پر پرتشدد مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔

گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے پرتشدد مظاہروں کے بعد ڈرون حملہ کیا جبکہ فائرنگ سے تین فلسطینی زخمی ہو گئے۔

یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے غزہ سے اسرائیل جانے والی واحد ایریز کراسنگ کو بند کرنے کے بعد فلسطینیوں کی طرف سے سرحد پر مظاہروں کے بعد سامنے آیا تھا۔

غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنے والے فلسطینی عسکریت پسند گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے فوج نے کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والے حملے میں حماس دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024