شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، ایک اہلکار شہید
شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کامیابی سے انٹیلی جنس آپریشن کیا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں اہلکار شہید ہو گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری اعلامیے کے مطابق 23 ستمبر 2023 کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم سیکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتا لگایا۔
تاہم آپریشن کے دوران خانیوال کے رہائشی 21سالہ سپاہی شکیل شفقت نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے علاقے کی صفائی جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔
دو روز قبل سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائیوں کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8 دہشت گرد ہلاک کردیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے پہلی کارروائی ضلع بنوں کے علاقےجانی خیل میں کی جہاں اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دوسری کارروائی ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے دتہ خیل میں کی تھی اور اس دوران دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
20 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔
اس سے قبل 15 ستمبر کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے قریب والی تنگی میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔