• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات سے متعلق معلومات اتحادیوں سے ملیں، امریکی سفیر

شائع September 23, 2023
کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی پائی جاتی ہے—فوٹو: ڈان
کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی پائی جاتی ہے—فوٹو: ڈان

کینیڈا میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ کوہن نے تصدیق کی ہے کہ فائیو آئیز کے اتحادیوں کو ملنے والی اطلاعات سے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو آگاہ تھے کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں بھارتی ایجنٹس ملوث ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے نشریاتی ادارے سی ٹی وی نیوز نے رپورٹ میں بتایا کہ امریکی سفیر نے کہا کہ جسٹس ٹروڈو کو فائیو آئیز کی جانب سے کینیڈا کے شہری کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈا کی سیکیورٹی ایجنسیاں جون میں برٹش کولمبیا میں سکھ رہنما کے قتل اور بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے درمیان ممکنہ تعلق کے ’قابل اعتماد الزامات‘ سے متعلق تحقیقات کر رہی ہیں۔

دوسری جانب بھارت نے جسٹن ٹروڈو کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ان کے الزام کی تردید کی تھی اور سفارتی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔

فائیو آئیز امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر مشتمل انٹیلی جینس شیئرنگ نیٹ ورک ہے۔

امریکی سفیر ڈیوڈ کوہن نے سی ٹی وی نیوز کو انٹرویو میں بتایا کہ میں کہوں گا یہ شیئرڈ انٹیلی جنس کی معلومات تھیں، اس حوالے سے امریکا اور کینیڈا کے درمیان بہت زیادہ روابط تھے اور میں سمجھتا ہوں کہ ٹھیک چل رہا ہے۔

ڈیوڈ کوہن نے کینیڈا کی حکومت کو دی جانے والی اطلاعات کی نوعیت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا جبکہ ان کا انٹرویو اتوار کو نشر کیا جائےگا۔

اس سے قبل جمعے کو امریکا نے واضح کیا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ بھارت کی حکومت ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں نئی دہلی کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے سے متعلق تفتیش میں کینیڈا سے تعاون کرے گی۔

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ اینٹونی بلنکن نے پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا تھا کہ ہمیں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر گہری تشویش ہے، یہ اہم ہوگا کہ بھارت اس معاملے کی تحقیقات میں کینیڈین حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے۔

قبل ازیں سی بی سی نیوز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کینیڈا کی حکومت نے قتل کے حوالے سے ایک ماہ سے جاری تفتیش کے دوران انسانی اور الیکٹرونک ذرائع سے خفیہ اطلاعات اکٹھی کیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ انٹیلی جنس معلومات میں کینیڈا میں موجود بھارتی عہدیداروں کی بات چیت بھی شامل ہے، اس میں سے کچھ معلومات فائیو آئیز اتحاد میں شامل ایک نامعلوم اتحادی نے فراہم کی ہیں۔

تاہم جسٹن ٹروڈو نے اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ کینیڈا کی جاسوس ایجنسیوں نے اب تک کیا شواہد جمع کیے ہیں جبکہ ان کے دفتر نے سی بی سی رپورٹ کی تصدیق یا تردید بھی نہیں کی ہے۔

یاد رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کو بھارت نے مطلوب دہشت گرد قرار دیا تھا، اسے 18 جون کو کینیڈا میں سکھوں کی سب سے بڑی آبادی والے شہر وینکوور کے مضافات میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ہردیپ سنگھ نجر آزاد سکھ ریاست خالصتان کے قیام کے پُرزور حامی تھے، بھارت نے ان پر بھارت میں دہشت گردی کے حملے کرنے کا الزام لگایا تھا جبکہ انہوں نے الزامات کی تردید کی تھی۔

خالصتان تحریک بھارت اور پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد شروع ہوئی لیکن 1980 کے اوائل تک شدت نہیں آئی تھی تاہم اس کے بعد سخت گیر علیحدگی پسندوں نے منظم تحریک شروع کی۔

سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک کچلنے کے لیے بھارتی فورسز نے گولڈن ٹیمپل پر چڑھائی کی تھی جو امرتسر میں سکھ مذہب کے ماننے والوں کا مقدس ترین مقام ہے۔

بھارت کے اس وقت کے وزیراعظم اندرا گاندھی کو اس واقعے کے بعد مبینہ طور پر ان کے دو سکھ باڈی گارڈز نے قتل کردیا تھا۔

بعد ازاں خالصتان تحریک کو بڑی حد تک قابو کرلیا گیا اور اس کے لیے کام کرنے والے مشہور افراد بیرون ملک چلے گئے، جو خاص طور پر کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024