• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’نئے اداکاروں کےساتھ کام کرنا مشکل ہوتا ہے‘، فہد مصطفیٰ نے ڈراموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتادی

شائع September 21, 2023
— فوٹو: اسکرین شاٹ
— فوٹو: اسکرین شاٹ

ملک کے نامور میزبان اور کامیاب اداکار اور فلم اسٹار فہد مصطفیٰ نے طویل عرصے سے ٹی وی ڈراموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹارز کے ساتھ کام کرنا آسان ہے، لیکن نئے اداکاروں کے ساتھ کام کرنا مشکل ہے، ایک کمرے میں چار پانچ لوگ ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو کام کیسے اچھا ہوگا؟

فہد مصطفیٰ نے کئی نامور فلمیں پروڈیوس کیں اور ان میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے جو کافی مقبول ہوئیں ان فلموں میں ’نامعلوم افراد‘، ’لوڈ ویڈنگ‘، ’ایکٹر اِن لا‘، اور ’جوانی پھر نہیں آنی‘ سمیت دیگر شامل ہیں۔

انہوں نے آخری بار 2022 کی فلم ’قائد اعظم زندہ باد‘ میں کام کیا تھا جس کے بعد وہ ٹی وی اور بڑے پردے پر طویل عرصے تک نہیں دیکھے گئے۔

حال ہی میں انہوں نے مزاحیہ پروگرام گپ شپ میں شرکت کی جہاں انہوں نے فلموں اور ڈراموں میں طویل عرصے تک کام نہ کرنے کی وجہ بتائی۔

طویل عرصے تک فلموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے فہد مصطفیٰ نے کہا کہ وہ ملک کے حالات کی وجہ سے گھبرا گئے تھے کہ سنیما دوبارہ نہ بند ہوجائیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’ملک کے حالات کی وجہ سے ڈر گیا تھا، ایک ہی وقت میں بہت سارے مسائل چل رہے تھے، ڈر تھا کہ فلم ریلیز ہوئی تو اگلے کچھ دنوں بعد ملک کے حالات مزید نہ خراب ہوجائیں، بطور پروڈیوسر ہمیں ان باتوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔‘

نامور اداکار و میزبان نے کہا کہ ’ٹی وی پر کام کرنا آسان ہے کیونکہ ٹی وی پر ڈرامے بند نہیں ہوتے، کووڈ-19 کے دوران بھی ٹی وی چل رہا تھا لیکن سنیما گھر بند ہوگئے تھے، اس لیے فلم کے لیے صحیح ماحول کی ضرورت ہے،‘ تاہم فہد مصطفیٰ نے کہا کہ وہ رواں سال دسمبر میں جلد فلم کرنے والے ہیں۔

اس کے علاوہ ڈرامے میں کام نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمایوں سعید، ماہرہ خان اور فواد خان سمیت دیگر پاکستان کے نامور اسٹارز کے ساتھ کام کرنا آسان ہے، لیکن نوجوان اداکاروں کے ساتھ کام کرنا مشکل ہے۔ ’

فہد مصطفیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کے کام کی صلاحیت کی بات نہیں کر رہا بلکہ سیٹ پر ان کے ساتھ ملنے کی بات کر رہا ہوں، نوجوان اداکاروں کے ساتھ ایک کمرے میں کام کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک کمرے میں چار پانچ لوگ ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو کام کیسے اچھا ہوگا؟ یہ ڈر لگتا ہے اسی وجہ سے ڈراموں میں کام نہیں کرتا۔

پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں میزبان و اداکار نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا زیادہ استعمال نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ’میرا واٹس ایپ نمبر بہت جلدی لیک ہوجاتا ہے، اس لیے انسٹاگرام سے زیادہ واٹس ایپ پر بہت زیادہ میسجز آتے ہیں، مجھ سے لوگ ایسے بات کرتے ہیں جیسے میں ان کے گھر کا آدمی ہوں، اس لیے کوئی بھی مجھے کچھ بھی کہہ دیتا ہے، میرا لوگوں سے قریبی تعلق ہے اس لیے لوگ بھی میری بات کا بُرا نہیں مانتے، اور یہ مجھے اچھی بات لگتی ہے۔‘

پروگرام کے دوران میزبان واسع چوہدری نے سوال پوچھا کہ ’آپ زیادہ انٹرویو نہیں دیتے لیکن جب دیتے ہیں تو آج کل کے حساب سے ایسی بات کرتے ہیں جو وائرل ہوجاتی ہے، کیا آپ یہ جان بوجھ کر کرتے ہیں؟‘

جس پر فہد مصطفیٰ نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ انٹرویو نہیں دینے چاہیے، یوٹیوبرز اور ولاگرز ہمارے انٹرویو سے چھوٹی سی چھوٹی باتوں کی عجیب سی ہیڈلائن بنا کر وائرل کردیتے ہیں، اس لیے اداکار ڈر گئے ہیں اور اب کچھ کہنا ہی نہیں چاہتے۔‘

اسی بات کو بڑھاتے ہوئے واسع چوہدری نے کہا کہ یوٹیوبرز اور ولاگرز کے علاوہ اب شوبز انڈسٹری کے اداکار بھی تبصرے کرنا شروع کردیتے ہیں۔

فہد مصطفیٰ نے واسع چوہدری کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنی سالگرہ کے موقع پر صرف انہی لوگوں کے پیغامات کا جواب دیتا ہوں جو مجھے خود کال یا پرسنل میسج کرتے ہیں، ورنہ مجھے یہ بات بالکل پسند نہیں کہ لوگ انسٹاگرام پر ٹیگ کرکے سالگرہ کی مبارک باد دیں۔‘

فلم، ڈراما اور کامیاب میزبانی کے پیچھے راز سے متعلق سوال پر بات کرتےہوئے فہد مصطفیٰ نے کہا کہ مجھے اس کام کا شوق ہے جو ہر کسی کو نہیں ہوتا، مجھے جتنی کامیابی ملی ہے میں اس کا مستحق تو نہیں ہوں لیکن اللہ نے جب عزت دی ہے تو میں زیادہ محنت کرتا ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024