ڈیرہ اسمٰعیل خان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد مارا گیا اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی میں کارروائی کی۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران فوجی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
دہشت گردوں کے حوالے سے کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ اور بارود برآمد کرلیا، جو سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل عام میں سرگرم تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شہریوں نے مذکورہ کارروائی کو سراہا جبکہ فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال 11 ستمبر کو پشاور میں ورسک روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 5 اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں ضلع بنوں سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ لانس نائیک عبدالرحمٰن شہید ہوگئے اور 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
شمالی وزیرستان میں 9 ستمبر کو میرعلی کے علاقے میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار شہید ہوگیا تھا۔
پاک فوج نے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کو مؤثر جواب دیا تاہم فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع اپر دیر سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ لانس نائیک جمشید خان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
اس سے قبل ضلع چترال کے علاقے کیلاش میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 4 اہلکار شہید جبکہ 12 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ نے ضلع چترال کے علاقے کیلاش میں افغانستان کی سرحد کے قریب قائم فوج کی دو چوکیوں پر حملہ کیا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ اور خیبر میں 2 ستمبر کو پاک فوج کی الگ الگ کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت پاک فوج کے 3 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پاک فوج کے ضلع سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ میجر عامر عزیز اور ضلع ساہیوال سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ سپاہی محمد عارف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
مزید بتایا گیا تھا کہ ضلع خیبر کے علاقے تیرہ میں 31 اگست اور یکم ستمبر کی درمیانی شب فوجی جوانوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ حوالدار منتظر شاہ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل میں 31 اگست کو فوجی قافلے پر موٹرسائیکل سوار خودکش بمبار نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 9 جوان شہید اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ خود کش حملے کے نتیجے میں نائب صوبیدار صنوبر علی سمیت 9 جوانون نے جام شہادت نوش کیا اور 5 زخمی ہوئے۔
اس سے قبل 22 اگست کو جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 6 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا تھا، جبکہ مؤثر کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔