• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm

ماحولیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کا اجلاس، امریکا اور چین کی عدم شرکت

شائع September 20, 2023
کئی بڑے ممالک کے رہنما رواں برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک نہیں پہنچے — فوٹو: اے ایف پی
کئی بڑے ممالک کے رہنما رواں برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک نہیں پہنچے — فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس آج ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس کی میزبانی کر رہے ہیں جس میں ماحولیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے 2 بڑے ممالک چین اور امریکا کے مقررین شرکت نہیں کر رہے۔

ماحولیاتی تبدیلی سے جڑے بڑھتے واقعات اور عالمی درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافے کے باوجود گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور فوسل فیول کمپنیاں ڈھیروں منافع کما رہی ہیں۔

انتونیو گوتریس نے اسے ایک ایسا پلیٹ فورم قرار دیا ہے جہاں ممالک کے رہنما یا کابینہ کے وزرا پیرس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کرنے والے مخصوص اقدامات کا اعلان کریں گے۔

سربراہ اقوام متحدہ نے واضح کیا ہے کہ صرف ان رہنماؤں کو بات کرنے کی اجازت دی جائے گی جنہوں نے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو صفر تک لے جانے کے لیے ٹھوس منصوبے بنائے ہیں۔

اجلاس میں حصہ لینے کے لیے 100 سے زائد درخواستیں موصول ہونے کے بعد اقوام متحدہ نے بالآخر گزشتہ شب 41 مقررین کی فہرست جاری کی جس میں چین، امریکا، برطانیہ، جاپان یا بھارت شامل نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے گزشتہ روز کہا تھا کہ کل میں ’کلائمیٹ ایمبیشن سمٹ‘ میں اس حوالے سے سب سے پہلے اقدامات اٹھانے والوں کو خوش آمدید کہوں گا۔

کئی بڑے ممالک کے رہنما رواں برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک نہیں پہنچے، ان میں چین کے صدر شی جن پنگ اور برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سوناک بھی شامل ہیں، جن کا کہنا ہے کہ وہ بہت مصروف ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن (جنہوں نے گزشتہ روز جنرل اسمبلی سے خطاب کیا) نے امریکی سفیرِ ماحولیات جان کیری کو اجلاس میں بھیجا ہے، تاہم ان کو خطاب کی اجازت نہیں ہوگی۔

ماحولیاتی تھنک ٹینک ’ای3جی‘ کے ایلڈن میئر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں اور گرین ہاؤس گیسز کا اخراج کرنے والے بہت سے ممالک کے رہنماؤں کی عدم موجودگی کا واضح طور پر سربراہی اجلاس کے نتائج پر اثر پڑے گا۔

انہوں نے روس-یوکرین تنازع سے لے کر امریکا-چین کشیدگی اور بڑھتی ہوئی اقتصادی بےیقینی کو مسابقتی مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

ایلڈن میئر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ان میں سے بہت سے ممالک میں فوسل فیول انڈسٹری کی جانب سے اور دیگر اہم مفادات کی وجہ سے اس قسم کی تبدیلیوں کی مخالفت کی جارہی ہے جو وقت کی ضرورت ہیں۔

’ڈیسٹینیشن زیرو‘ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین ابریو نے کہا کہ یہ شاید ایک اچھی خبر ہے کہ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ جو بائیڈن کو سربراہی اجلاس میں بولنے کا موقع نہیں دیا جائے گا کیونکہ امریکا، فوسل فیول کے پروجیکٹس میں اضافہ کر رہا ہے۔

امریکا کو روسٹرم پر نمائندگی نہیں ملے گی، تاہم کیلیفورنیا کی نمائندگی گورنر گیون نیوزوم کریں گے اور برطانیہ سے میئر لندن صادق خان بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024