• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

9 مئی توڑ پھوڑ کیس: اسد عمر، چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت میں توسیع

شائع September 19, 2023
اسد عمر اور دیگر نے عدالت میں پیش ہو کر  حاضری مکمل کروائی — فائل فوٹو: رائٹرز
اسد عمر اور دیگر نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی — فائل فوٹو: رائٹرز

انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر اور پارٹی چیئرمین عمران خان کی دونوں بہنوں سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 4 اکتوبر تک توسیع کردی۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں اسد عمر سمیت سمیت دیگر ملزمان کی 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر جج عبہر گل نے سماعت کی۔

اسد عمر اور دیگر نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی، علیمہ خان روسٹرم پر آئیں اور عدالت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں جناح ہاؤس نہیں گئی مگر مجھے نامزد کردیا گیا، ہم عدالت انصاف کے لیے آئے ہیں، ہمیں انصاف دیا جائے۔

دریں اثنا عدالت نے اسد عمر اور چیئرمین پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 4 اکتوبر تک توسیع کردی اور پولیس سے تفتیش کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔

عدالت نے کیس کی مزید کارروائی 4 اکتوبر تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024