آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر گزشتہ روز صبح سے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کے اعلان کے بعد صارفین کو پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا سامنا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
تاہم ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے کہا کہ کراچی میں کچھ پمپس پر پیٹرول میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے جبکہ اندرون ملک پمپس اب تک متاثر نہیں ہوئے ہیں۔
کیماڑی اور پورٹ قاسم ٹرمینلز سے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی میں کچھ رکاوٹ کی اطلاعات تھیں لیکن بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک کے مختلف حصوں کو تیل کی سپلائی کلیئر کرنے میں مدد فراہم کی۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے پہلے ہی وزارت تیل کو آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے پیش نظر تیل کی سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے بارے میں خبردار کر دیا تھا۔
ترجمان آل پاکستان آئل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن (اسلام آباد ریجن) نعمان علی بٹ نے کہا کہ جڑواں شہروں (اسلام آباد اور راولپنڈی) اور گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی ڈیزل اور پیٹرول کی سپلائی معطل کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے، امید ہے کہ ہماری شکایات دور کرنے کے لیے ایک یا 2 روز میں اجلاس ہوگا لیکن فی الحال ہڑتال جاری ہے۔
نعمان علی بٹ نے کہا کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے مال برداری میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت وائٹ آئل پائپ لائن کی ترسیل میں کوٹہ موجودہ 30 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد ہونا ہے، ایسوسی ایشن پرانی گاڑیوں کے ذریعے پیٹرول کی ترسیل کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔