• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے اسلحے کی فروخت کی رپورٹ بے بنیاد ہے، ترجمان دفترخارجہ

شائع September 18, 2023
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے امریکی ویب سائٹ کی خبر مسترد کردی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے امریکی ویب سائٹ کی خبر مسترد کردی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

دفترخارجہ نے میڈیا کی ان رپورٹس کو یکسر مسترد کردیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے لیے یوکرین کو اسلحہ فروخت کردیا ہے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترجما ممتاز زہرہ بلوچ نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض کے حصول کے لیے یوکرین کو اسلحے کی مبینہ فروخت کے سے متعلق امریکی اخبار انٹرسپٹ کی رپورٹ مسترد کردی یت۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی اریجمنٹ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے تھے جو عمل درآمد کے لیے مشکل ہیں لیکن بنیادی معاشی اصلاحات ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ان مذاکرات کو کوئی اور رنگ دینا بے بنیاد ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازع میں پاکستان مکمل طور پر غیرجانب دار ہے اور اسی بنیاد پر ان کو کوئی اسلحہ یا بارود فراہم نہیں کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دفاعی برآمدات ہمیشہ تمام ضوابط پر کاربند ہوتی ہیں۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 30 جون کو 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کا پاکستان کو طویل عرصے سے انتظار تھا کیونکہ پاکستان کی ڈولتی معیشت کی وجہ سے ملک کو دیوالیہ ہونے کے خطرے کا سامنا تھا۔

آئی ایم ایف سے ملنے والا مذکورہ پیکج گزشتہ دسمبر میں رک گیا تھا جب 2019 کے معاہدے پر اسلام آباد کی جانب سے عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے آئی ایم ایف نے قرض پروگرام سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی اہم رقم جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی ویب سائٹ انٹرسپٹ نے اپنی رپورٹ میں ذرائع سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو اسلحے کی خفیہ فروخت پر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لیے مدد کی اور کہا گیا تھا کہ اس کی تصدیق پاکستانی اور امریکی حکومت کے سرکاری دستاویزات سے بھی ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسلحے کی فروخت یوکرین کی فوج کے لیے کی گئی تھی یہ اقدام امریکی دباؤ کی وجہ کیا گیا تھا۔

رواں برس جولائی میں دورہ پاکستان کے موقع پر یوکرین کے وزیرخارجہ دیمترو کولیبا نے کہا تھا کہ ہم اپنے سے کہیں زیادہ طاقت ور دشمن سے جنگ لڑ رہے ہیں لیکن پاکستان سے کسی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں لے رہے ہیں۔

یوکرینی وزیرخارجہ نے واضح طور پر کہا تھا کہ ’صاف صاف بتادوں گا کہ یوکرین پاکستان سے کسی بھی قسم کا اسلحہ نہیں لے رہا ہے‘۔

سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری نے بھی اس موقع پر کہا تھا کہ پاکستان نے جنب شروع ہونے کے بعد یوکرین کو اسلحہ فراہمی کے لیے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024