پاکستان نیوکلیئر سیکیورٹی کی اہمیت سے آگاہ ہے: امریکہ
واشنگٹن: کل بروز جمعرات پانچ ستمبر کو امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کی اہمیت کو سمجھتا ہے، اور اس کی سلامتی کے لیے اس نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی حامل اور ذمہ دار سیکیورٹی فورس کو تعینات کررکھا ہے۔
کل محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا بریفنگ میں پاکستان کی جانب سے جوہری اسلحہ میں تخفیف اور اس کے عدم پھیلاؤ کے عزم کے اعادے کا خیرمقدم کیا۔
جین ساکی نے کہا کہ ”ہم پاکستان کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ تخفیف اسلحہ اور اس کے عدم پھیلاؤ کے مقاصد کے ساتھ مکمل طور سے وابستہ ہے۔“
انہوں نے کہا کہ ”امریکا کو پاکستانی حکومت پر پوری طرح اعتماد ہے کہ وہ اپنی ذمہ داروں سے اچھی طرح آگاہ ہے، اور وہ جوہری ہتھیاروں کی مناسب طریقے سے حفاظت کررہی ہے۔“
محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کسی بھی ملک کے نیوکلیئر پروگرام کی سیکیورٹی میں بہتری کی گنجائش موجود رہتی ہے، اور پاکستان کے پاس پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے مالامال اور وفادار سیکیورٹی فورس موجود ہے، جو نیوکلیئر ہتھیاروں کی سیکیورٹی کی اہمیت سے اچھی طرح واقف ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک ترجمان نے بین الاقوامی برادری کو یہ یقین دلایا تھا کہ پاکستان اپنے نیوکلیئر ہتھیاروں کے لیے ایک مضبوط سیکیورٹی سسٹم رکھتا ہے اور اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے وہ وسیع پیمانے پر حفاظتی اقدامات اُٹھا چکا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری نے دنیا کو یہ بھی یاد دلایا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام کا مقصد جنوبی ایشیا میں استحکام کو برقرار رکھنا تھا۔
پاکستانی اہلکار امریکی میڈیا کی رپورٹ پر تبصرہ کررہے تھے، جس میں دعویٰ کیا گیاتھا کہ اوبامہ انتظامیہ پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں کی حفاظت کے بارے میں سخت فکرمند ہے۔
پاکستان نے ایک دن کے بعد اس دعوے کو غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے اسلام آباد کی حمایت کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ”ہمیں اس بات کا اعتراف ہے کہ نیوکلیئر ہتھیاروں کی حفاظت اور سیکیورٹی معاملے پر پاکستان بین الاقوامی برادری کے ساتھ مکمل طور پر رابطے میں ہے۔“
انہوں نے کہا کہ ”پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن اور بایولوجیکل ہتھیاروں کے کنونشن کا بطور ایک ریاست حصہ ہے، اور جوہری دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی پیش قدمی کا ایک فعال رکن ہے۔“
امریکی ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن اور اسلام آباد افغانستان میں استحکام کے معاملے سمیت مشترکہ مفادات کے معاملوں پر باقاعدگی سے بات چیت کرتے آئے ہیں، اور پاکستان اور اس خطے میں مزید استحکام اور سیکیورٹی کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
جین ساکی نے کہا کہ ”ہم نے حکومت پاکستان کے ساتھ اہم مشترکہ مفادات کے معاملے کے ساتھ ساتھ نیوکلیئر سیکیورٹی انسدادِ دہشت گردی اور افغانستان میں استحکام کے فروغ کے حوالے سے تواتر کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں۔ ہم پاکستان اور خطے کو مزید محفوظ، مستحکم اور خوشحال بنانے کے لیے تعاون کے نئے راستوں کی تلاش کے ضمن تعاون جاری رکھیں گے۔“