ایشیا کپ فائنل: سری لنکا اور بھارت فتح کے ساتھ ورلڈ کپ میں شرکت کے خواہاں
ایشیا کپ کا فائنل بھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کی درمیان کل (اتوار) کھیلا جائے گا جہاں دونوں ہی ٹیمیں ایونٹ جیتنے کی خواہاں ہیں تاکہ ورلڈ کپ میں پراعتماد انداز میں داخل ہوں۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کرکٹ شائقین ایشیا کپ کا فائنل بھارت اور پاکستان کے درمیان دیکھنے کے لیے پرامید تھے لیکن ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی بدترین کارکردگی نے شائقین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور اب سری لنکا اور بھارت کی ٹیمیں فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔
سری لنکا اور بھارت کی ٹیمیں اب تک مجموعی طور پر ایشیا کپ کے 13 ٹائٹلز جیت چکی ہیں۔
بھارت کی ٹیم ایشیا کپ میں ناقابل شکست تھی لیکن بنگلہ دیش کے خلاف سپر فور راؤنڈ کے آخری میچ میں شکست کے بعد بھارت کی ٹیم کو کسی حد تک دھچکا لگا ہے تاہم یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس میچ میں بھارت کو چند اہم کرکٹرز کی خدمات حاصل نہیں تھیں جن میں ویرات کوہلی، ہردک پانڈیا، کلدیپ یادیو، محمد سراج اور جسپریت بمراہ شامل ہیں۔
266 رنز کے تعاقب میں شبمن گل نے 121 رنز کی اننگز کھیلی لیکن اس کے باوجود بھارت کو کولمبو میں کھیلے گئے میچ میں 6 رنز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
سنچری بنانے والے شبمن گل نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ اس شکست سے ہمارا مومینٹم خراب ہوا ہے، ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی ہے، کبھی کبھار ان وکٹوں پر ایسا ہوتا ہے، میں وکٹ پر سیٹ تھا اور مجھے میچ ختم کرنا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کی ٹیم آٹھویں مرتبہ ایشیا کپ جیتنے میں کامیاب رہتی ہے تو یہ 5 اکتوبر سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ سے قبل ہماری ٹیم کے اعتماد میں بے انتہا اضافے کا سبب بنے گا۔
ایشیا کپ میں بھارت نے اپنی مہم کا آغاز پاکستان کے خلاف میچ سے کیا تھا لیکن پالے کیلی میں کھیلا گیا میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا جس میں بھارت کے بلے بازوں نے ابتدا میں جلدی وکٹیں گرنے کے باوجود 266 رنز بنا لیے تھے۔
نیپال کو باآسانی شکست دینے کے بعد سپر فور راؤنڈ کے میچ میں ویرات کوہلی اور لوکیش راہُل کی سنچریوں کی بدولت مہمان ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 356 رنز بنا کر پاکستانی بیٹنگ لائن کی درگت بنا دی تھی اور اس کے بعد بھارتی باؤلرز نے بھی پاکستانی بیٹنگ لائن کو ڈھیر کر کے میچ میں 228 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی تھی۔
سری لنکا سے دلچسپ مقابلے میں بھارتی ٹیم کامیاب رہی تھی اور فائنل میں جگہ بنا لی تھی لیکن سپر فور راؤنڈ میں سری لنکا کو مات دینے کے باوجود شبمن گل انہیں آسان حریف سمجھنے پر تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر ہرانے کے لیے ہمیں اپنی پوری محنت کرنا ہوگی اور 100 فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اہم باؤلرز کی انجریز سے پریشان سری لنکا کی ٹیم کی کارکردگی نسبتاً اتار چڑھاؤ کا شکار رہی جہاں افغانستان کے خلاف میچ میں شکست سے بال بال بچے لیکن سپر فور راؤنڈ میں پہنچنے میں کامیاب رہے۔
بھارت کے خلاف میچ میں نسبتاً بہتر کھیل پیش کرنے کے باوجود انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا لیکن انہوں نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے میں شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی تھی۔
کپتان داسن شناکا نے کہا کہ ہم اس ایونٹ میں اپنے اہم کھلاڑیوں کے بغیر شریک ہوئے لیکن اس کے باوجود فائنل تک رسائی میں کامیاب رہے۔
سری لنکا کے اہم فاسٹ باؤلر دشمانتھا چمیرا اور اسپنر ونندو ہسارنگا انجری کے سبب ایشیا کپ میں دستیاب نہیں ہیں لیکن دیگر کھلاڑیوں نے اہم مواقع پر عمدہ کھیل پیش کیا جس میں کوشل مینڈس اور چارتھ اسالانکا نمایاں ہیں۔
نوجوان فاسٹ باؤلر متھیشا پتھیرانا اور اسپنر دونتھ ویلالاگے بھی متاثر کن کھیل پیش کرنے میں کامیاب رہے اور ایونٹ میں اب تک بالترتیب 11 اور 10 وکٹیں لے کر سب سے آگے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2004 اور 2008 کے ایشیا کپ مقابلوں میں بھی سری لنکا کو سپر فور راؤنڈ میں بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی لیکن ان ٹورنامنٹس کے فائنل میں سری لنکا نے بھارت کو مات دے کر چیمپیئنن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔