جے یو آئی (ف) کے زخمی رہنما کراچی منتقل
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زخمی رہنما حافظ حمد اللہ کو علاج کے لیے کراچی منتقل کر دیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وہ گزشتہ روز بلوچستان کے شہر مستونگ کے قریب ہونے والے دھماکے میں 10 دیگر افراد کے ساتھ زخمی ہوگئے تھے۔
حافظ حمد اللہ کو مستونگ کے ایک ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی تھی، بعد ازاں انہیں پارٹی رہنماؤں اور ان کے سیکیورٹی گارڈز سمیت دیگر زخمیوں کے ہمراہ سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا تھا۔
دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں سے کم از کم تین شہریوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
حافظ حمد اللہ کے سر اور بازو پر زخم آئے ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، پارٹی قیادت نے سول ہسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد انہیں علاج کے لیے کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے سر کے زخم کے کے باعث حافظ حمد اللہ کو کراچی منتقل کرنے کی سفارش کی، اس کے بعد انہیں خصوصی طیارے کے ذریعے آغا خان ہسپتال کراچی منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب محکمہ انسداد دہشت گردی نے بم حملے کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لی۔
حکام نے بتایا کہ جمعرات کے روز حافظ حمد اللہ کی گاڑی کے قریب دھماکا اس وقت ہوا جب وہ کوئٹہ سے جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے مستونگ کے نواحی علاقے کلی چھوٹو پہنچے، دھماکے سے ان کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
اس کے علاوہ مستونگ بم حملے کے خلاف کوئٹہ شہر اور گردونواح میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔
ہڑتال کی کال جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے دی تھی، عوامی نیشنل پارٹی اور تاجروں نے ہڑتال کی حمایت کی تھی۔
ہڑتال کے موقع پر جناح روڈ، لیاقت بازار، اقبال روڈ، پرنس روڈ، عبدالستار روڈ، مشن روڈ اور دیگر علاقوں میں تمام دکانیں، مارکیٹیں، شاپنگ مالز اور کاروباری مراکز بند رہے۔