ٹیکسٹائل، کپڑے کی برآمدات 9.49 فیصد گھٹ گئیں
رواں مالی سال کے ابتدائی 2 مہینے کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 9.49 فیصد کم ہو گئیں، جس کی وجہ پیداواری لاگت بڑھنا اور نقدیت کے مسائل ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اگست کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات گھٹ کر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر رہ گئیں، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 3 ارب 5 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، تنزلی کا یہ رجحان مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں رہنے کا امکان ہے۔
نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے حالیہ دنوں میں دعویٰ کیا تھا کہ حکومت جلد ہی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کو توانائی کی علاقائی مسابقتی قیمت فراہم کرے گی اور زیر التوا ٹیکس ریفنڈز بھی جاری کرکے نقدیت کے مسائل کو حل کرے گی۔
مالی سال 2023 کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 14.63 فیصد کمی کے بعد 16 ارب 50 کروڑ ڈالر رہ گئی تھیں جبکہ پاکستان کی کل مصنوعات کی برآمدات 12.71 فیصد کمی کے ساتھ 27 ارب 54 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، جو اس سے گزشتہ مالی سال 31 ارب 78 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔
پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ تیار ملبوسات کی برآمدات جولائی تا اگست بالحاظ قدر 11.95 فیصد سکڑ گئیں تاہم بالحاظ مقدر اس میں 25.71 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح نٹ وئیر کی برآمدات میں قدر کے لحاظ سے 13.42 فیصد تنزلی تاہم مقدار میں 38.22 فیصد بڑھیں، بیڈوئیر کی برآمدات میں بالحاظ قدر 8.44 فیصد منفی اور بالحاظ مقدار 2.72 فیصد بڑھی تھیں۔
تاہم تولیے کی برآمدات میں بالحاظ قدر 6.52 فیصد اور بالحاظ مقدار 17.82 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ سوتی کپڑے کی قدر کے حساب سے 20.26 فیصد اور مقدار میں 12.14 فیصد کمی ہوئی، زیر جائزہ مدت کے دوران خام روئی کی برآمد میں 44 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی۔
بنیادی اجناس میں، سوتی دھاگے کی برآمدات میں 25.79 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سوتی دھاگے کے علاوہ دیگر کی برآمدات میں 13.68 فیصد کمی واقع ہوئی۔
میڈاپس کی برآمدات (بغیر تولیہ) 2.20 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی، اسی طرح جولائی تا اگست 2023 کے دوران خیمے، کینوس اور ترپال کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 1.52 فیصد کم ہوئیں۔
مالی سال 2024 میں جولائی تا اگست کے دوران ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات 74.63 فیصد گھٹ گئیں، یہ اس بات کی علامت ہے کہ توسیع یا جدت لانے کے منصوبے ترجیح نہیں رہے۔
مزید برآں، خام روئی کی درآمد بھی ایک سال پہلے کے مقابلے جولائی تا اگست کے دوران 65.88 فیصد کم ہو گئی۔ تاہم، مصنوعی فائبر کی درآمد میں 16.77 فیصد اضافہ ہوا، اس کے بعد مصنوعی ریشمی دھاگے کی درآمدات 109.92 فیصد اور پرانے ملبوسات کی 48.24 فیصد اضافہ ہوا۔