• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

یونان: کشتی حادثے میں بچ جانے والوں کا حکام کے خلاف مقدمہ

شائع September 14, 2023
واقعے میں سینکڑوں افراد کے ڈوبنے کے باوجود حکام صرف 82 لاشیں برآمد کرنے میں کامیاب ہو سکے تھے— فائل فوٹو:اے پی
واقعے میں سینکڑوں افراد کے ڈوبنے کے باوجود حکام صرف 82 لاشیں برآمد کرنے میں کامیاب ہو سکے تھے— فائل فوٹو:اے پی

جون میں یونان کے ساحل کے قریب ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں بچ جانے والے افراد نے یونانی حکام کے خلاف مقدمہ دائر کیا جہاں اس حکام پر جہاز پر سوار لوگوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے فرائض سے غفلت برتنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

400 سے 750 افراد کو یورپ لے جانے والی کشتی میں پاکستان، شام اور مصر کے باشندے سوار تھے لیکن لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان کے قریب یہ کشتی پانی میں ڈوب گئی تھی، اس واقعے میں تقریباً 104 افراد زندہ بچ گئے تھے البتہ سینکڑوں افراد کے ڈوبنے کے باوجود حکام صرف 82 لاشیں برآمد کرنے میں کامیاب ہو سکے تھے۔

رائٹرز کی جانب سے کیے گئے انٹرویوز اور شواہد کے مطابق زندہ بچ جانے والوں نے ڈیک کے اوپر اور نیچے بدترین حالات کا ذکر کیا جہاں اس کشتی میں کوئی خوراک یا پانی میسر نہیں تھا اور یونانی کوسٹ گارڈ کی جانب سے اس کشتی کو کھینچنے کی کوشش کے دوران وہ الٹ گئی تھی۔

یونانی کوسٹ گارڈ اور حکومت نے کہا تھا کہ وہ کئی گھنٹوں سے کشتی کی نگرانی کر رہے تھے اور اس کشتی کو کھینچنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی اور جب یہ الٹی تو کوسٹ گارڈ تقریباً 70 میٹر کے فاصلے پر تھے۔

کشتی ڈوبنے اور لوگوں کی اموار کے معاملے کی عدالتی تحقیقات جاری ہیں اور اسے مکمل ہونے میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔

ہیلینک لیگ فار ہیومن رائٹس کے نمائندوں میں سے ایک نے کہا کہ زندہ بچ جانے والے 40 افراد نے جمعرات کو ایک مقدمہ دائر کیا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ یونانی حکام اس حادثے کو رونما ہونے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرنے میں ناکام رہے اور جہاز میں سوار افراد کو بچانے کے لیے بروقت مناسب آپریشن نہیں کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ کشتی واضح طور پر سمندر میں سفر کے قابل نہ تھی اور ہم حالیہ برسوں میں بحیرہ روم میں پیش آنے والے کشتی کے اس ہولناک حادثے کی وجوہات کے بارے میں فوری، مکمل اور قابل اعتماد تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس حادثے میں لاپتا ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی نمائندگی کرنے والے وکلا نے معاملے کی تفتیش کرنے والے عدالتی حکام سے درخواست کی ہے کہ اس کشتی کو بازیاب کرایا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024