خلائی مخلوق کی طرح نظر آنے والی لاشوں کی دریافت نے لوگوں کو حیران کردیا
پیرو میں خلائی مخلوق کی طرح نظر آنے والی دو لاشیں دریافت ہوئی ہیں جنہیں میکسیکو کی گانگریس میں پیش کیا گیا ہے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی کانگریس میں مبینہ اجنبی مخلوق کے وجود سے متعلق سماعت میں اجنبی لاشوں کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے یو ایف او لوجسٹ اور صحافی جیمی موسان نے دعویٰ کیا کہ یہ لاشیں انسان کی نہیں بلکہ کسی اور مخلوق کی لاشیں ہیں۔
ماہرین کی جانب سے خیال کیا جارہا ہے کہ یہ لاشیں ہزاروں سال پرانی ہیں جنہیں پیرو کے شہر کوسکو سے دریافت کیا گیا ہے، سماعت کے دوران سائنسدان اور امریکن فار سیف ایرو اسپیس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور امریکی بحریہ میں سابق پائلٹ ریان گریوز بھی موجود تھے۔
سماعت کے دوران صحافی جیمی موسان نے امریکی حکام اور میکسیکو کے حکومتی اراکین کو کچھ ویڈیوز دکھائیں جس میں اجنبی لاشیں ملنے کا بھی انکشاف کیا گیا۔
انہوں نے گانگریس میں حلف لیتے ہوئے کہا کہ یہ لاشیں ہمارے زمینی ارتقا سے تعلق نہیں رکھتیں، یہ یو ایف او کے ملبے سے نہیں ملیں بلکہ قدیم سرنگوں سے دریافت ہوئی ہیں۔
دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے ایسے دعوے کیے ہیں جو ابھی تک درست ثابت نہیں ہوئے، یہ بات قابل غور ہے کہ ماضی میں دریافتوں کے بارے میں ان کے کچھ پچھلے دعوے بعد میں غلط ثابت ہوئے تھے۔
جیمی موسان نے مزید بتایا کہ میکسیکو کی خود مختار نیشنل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ان مبینہ لاشوں پر ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے ڈی این اے کا تجزیہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میکسیکن میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان لاشوں کے ڈی این اے کا تقریباً ایک تہائی حصہ ابھی تک معمہ ہے۔
سماعت کے دوران مبینہ لاشوں کے ایکسرے بھی پیش کیے گئے، ماہرین نے دعویٰ کیا کہ لاشوں میں سے ایک میں ’انڈے‘ موجود تھے، اس کا مطلب مبینہ طور پر اس اجنبی مخلوق میں جنم دینے کی صلاحیت ہے۔
اس کے علاوہ مبینہ طور پر ان لاشوں میں انتہائی غیر معمولی دھاتوں سے بنے امپلانٹس پائے گئے تھے، جیسا کہ اوسمیم جو ایک قسم کی نیلی سفید دھات ہے جو فاؤنٹین پین، سوئیاں اور الیکٹرک جیسی اشیا کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے۔
اس مبینہ دریافت کے بعد دنیا بھر کے لوگ تجسس میں مبتلا ہوگئے ہیں اور زمین سے باہر کی زندگی کے حوالے سے انسانی معلومات اور سمجھ سے متعلق کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔