• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

ایشیا کپ: سنسنی خیز مقابلے کے بعد سری لنکا کامیاب، پاکستان فائنل کی دوڑ سے باہر

شائع September 15, 2023
سری لنکا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری گیند پر ہدف حاصل کیا— فوٹو: اے ایف پی
سری لنکا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری گیند پر ہدف حاصل کیا— فوٹو: اے ایف پی
کوشل مینڈس ففٹی مکمل کرنے کے بعد شائقین کی داد کا جواب دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کوشل مینڈس ففٹی مکمل کرنے کے بعد شائقین کی داد کا جواب دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے بلے باز افتخار احمد کا جارحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے بلے باز افتخار احمد کا جارحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے اسٹمپ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے اسٹمپ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی
عبداللہ شفیق نے نصف سنچری اسکور کی— فوٹو بشکریہ پی سی بی
عبداللہ شفیق نے نصف سنچری اسکور کی— فوٹو بشکریہ پی سی بی

سری لنکا نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے میچ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی جہاں اس کا مقابلہ بھارت سے ہو گا۔

کولمبو میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، بارش کے سبب اننگز کا آغاز تاخیر سے ہوا اور میچ کو 45 اوورز فی اننگز تک محدود کردیا گیا تھا۔

پاکستان نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن یہ کوشش بھی آؤٹ فارم فخر زمان کے لیے کارگر ثابت نہ ہو سکی اور وہ صرف چار رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔

فخر کے آؤٹ ہونے کے بعد عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کو سنبھالا دیا اور دوسری وکٹ کے لیے 64 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید طول پکڑتی، دونتھ ویلالاگے کی گیند کو بابر اعظم سمجھنے میں ناکام رہے اور 29 رنز بنانے کے بعد اسٹمپ ہو گئے۔

دوسرے اینڈ سے عبداللہ شفیق نے شاندار کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور ایشیا کپ میں ملنے والے پہلے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری اسکور کی۔

ابھی قومی ٹیم کی سنچری اور عبداللہ کی نصف سنچری مکمل ہوئی ہی تھی کہ پتھی رانا کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عبداللہ اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 52 رنز بنائے۔

نوجوان محمد حارث وکٹ پر آمد کے بعد مستقل جدوجہد کرتے نظر آئے اور 9 گیندیں کھیلنے کے بعد بغیر کوئی رن بنائے پتھی رانا کی گیند پر انہی کو کیچ دے کر چلتے بنے۔

محمد نواز کا قیام بھی وکٹ پر محدود رہا اور وہ بھی 10 رنز بنانے کے بعد مہیش تھکشانا کی وکٹ بن گئے۔

نواز کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی میچ میں بارش نے مداخلت کردی جس کے سبب میچ کو روکنا پڑ گیا۔

بارش کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو میچ کو 42 اوورز فی اننگز تک محدود کردیا گیا۔

پانچ وکٹیں گرنے کے بعد رضوان اور افتخار نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھانا شروع کیا اور اسپنرز کے خلاف جارحانہ انداز اپناتے ہوئے پرامود مدھوشن کے ایک اوور میں 18 رنز بٹورے۔

رضوان نے مشکل وقت میں ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور چھٹی وکٹ کے لیے 108 رنز کی شراکت قائم کی، اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب افتخار 40 گیندوں پر 47 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

شاداب خان کا وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے جنہوں نے ایک خوبصورت کیچ لینے میں کوئی غلطی نہ کی۔

پاکستان نے بارش سے متاثرہ میچ میں 42 اوورز میں 252 رنز بنائے لیکن ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت سری لنکا کو فتح کے لیے 252 رنز کا ہدف ملا ہے۔

محمد رضوان نے شاندار اننگز کھیلی اور 73 گیندوں پر دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 86 رنز کی باری کھیلی۔

سری لنکا کی جانب سے متھیش پتھیرانا تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ پرامود مدھوشن نے دو وکٹیں لیں۔

سری لنکن اوپنرز نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن 20 کے مجموعی اسکور پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں کوشل پریرا رن آؤٹ ہو کر پویلین پہنچ گئے۔

اس موقع پر پاتھم نسانکا کا ساتھ دینے کوشل مینڈس آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 57 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر 29 رنز بنانے والے نسانکا لیگ اسپنر شاداب کی گیند پر انہیں کو کیچ دے بیٹھے۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد کوشل مینڈس کا ساتھ دینے سدیراسماراوکراما آئے اور دونوں اب تک 50 رنز سے زائد کی شراکت بنا چکے ہیں جبکہ اس دوران مینڈس نے اپنی ففٹی بھی مکمل کر لی۔

مینڈس اور سماراوکراما نے تیسری وکٹ کے لیے 100 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر 48 رنز بنانے والے سماراوکراما کو افتخار نے چلتا کردیا۔

افتخار کو اگلے اوور میں ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن وکٹ کیپر رضوان اسالانکا کا کیچ لینے میں ناکام رہے اور یہ غلطی پاکستان کو بہت بھاری پڑی۔

تاہم افتخار کو اپنی اچھی باؤلنگ کا انعام جلد ہی اس وقت مل گیا جب انہوں نے 91 رنز کی شاندار باری کھیلنے والے مینڈس کو بھی حارث کے عمدہ کیچ کی بدولت چلتا کردیا۔

افتخار نے اپنی عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور چاتھ اسالانکا کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

دھننجیا ڈی سلوا اور اسالانکا نے مزید 21 رنز جوڑ کر اسکور کو 243 تک پہنچا دیا لیکن پاکستان کی دم توڑی امیدوں کو شاہین نے یکے بعد دیگرے دو وکٹیں لے کر دوبارہ سے زندہ کردیا۔

سری لنکا کو میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 8 رنز درکار تھے لیکن زمان خان کی جانب سے کرائے گئے اوور کی چوتھی گیند پر پرامود مدھوشن رن آؤٹ ہو گئے۔

میچ کی آخری دو گیندوں پر سری لنکا کو فتح کے لیے 6 رنز درکار تھے لیکن اوور کی پانچویں گیند پر گیند اسالانکا کے بلے کا باہری کنارہ لینے کے بعد باؤنڈری پار کر گئی۔

آخری گیند پر سری لنکا کو فتح کے لیے دو رنز درکار تھے اور اسالانکا نے دو رنز بنا کر اپنی ٹیم یادگار فتح سے ہمکنار کرانے کے ساتھ ساتھ فائنل میں بھی پہنچا دیا۔

سری لنکا کی جانب سے چارتھ اسالانکا نے 47 گیندوں پر 49 رنز کی فتح گر اننگز کھیلی۔

پاکستان کی جانب سے افتخار احمد نے تین جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

اس سے قبل میچ کے لیے قومی ٹیم میں 5 تبدیلیاں کی گئی تھیں، نسیم شاہ اور حارث رؤف کی جگہ محمد وسیم جونیئر اور زمان خان ٹیم میں آگئے ہیں جبکہ فہیم اشرف کی جگہ محمد نواز کو شامل کیا گیا ہے۔

اوپنر امام الحق کی جگہ نوجوان بلے باز عبداللہ شفیق کو شامل کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ محمد حارث بھی فائنل الیون میں ہیں۔

کرک انفو نے بتایا کہ اوپنر امام الحق کمر کی درد کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوئے اور فخر زمان کو واپس ٹیم میں شامل کیا گیا، سعود شکیل بخار میں مبتلا ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے عبداللہ شفیق ٹیم کاحصہ ہیں۔

دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

پاکستان: بابراعظم (کپتان)، فخرزمان، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، محمد حارث، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، زمان خان

سری لنکا: داسن شناکا (کپتان)، پاتھم نسانکا، کوسل پریرا، کوسل مینڈس، سدیرا سماراوکراما، چاریتھ اسالینکا، دھنانجیا ڈی سلوا، دونتھ ویلالاگے، مہیش تھیکشانا، پرامود مادوشان، متھیشا پاتھیرانا

کولمبو میں بارش کے باعث میچ میں تاخیر

اس سے قبل ای ایس پی این کرک انفو نے بتایا تھا کہ مقررہ وقت پر دونوں کپتان ٹاس کے لیے تیار تھے لیکن کولمبو میں ایک مرتبہ پھر ہلکی بارش شروع ہو گئی ہے۔

قبل ازیں، ای ایس پی این کرک انفو نے بتایا تھا کہ بارش ختم ہونے کے بعد اسٹاف نے اب گراؤنڈ سے کور ہٹانا شروع کر دیا ہے اور ٹاس 2 بجکر 20 منٹ پر ہوگا۔

تاہم بارش پھر آرے آگئی اور ٹاس میں مزید تاخیر ہوگئی اور میچ انتظامیہ اعلان کیا کھیل 4:45 پر شروع ہوگا اور ساڑھے 4 بجے ٹاس ہوگا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان شیڈول آج کا میچ سیمی فائنل کی شکل اختیار کر گیا ہے جہاں میچ کی فاتح ٹیم فائنل میں جگہ بنا لے گی، میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہونا تھا۔

تاہم محکمہ موسمیات نے کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں شیڈول میچ سے قبل پیش گوئی کی ہے کہ جمعرات کو موسم ناخوشگوار ہوگا جہاں 96 فیصد بارش اور 56 فیصد طوفانی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے میچ کے بارش کی نذر ہونے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رات کو موسم ابرآلود رہنے کا امکان 98 فیصد ہے اور صبح سے قبل بارش کا امکان 28 فیصد ہے۔

میچ کی اننگز کے دوران محکمہ موسمیات نے دو مرتبہ بارش کی پیش گوئی کی ہے جس میں پہلی مرتبہ بارش مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے اور پھر رات 8 بجے دوسری مرتبہ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے مزید پیش گوئی کی گئی ہے کہ میچ میں دن کے وقت ہونے والی اننگز کے دوران بارش ہونے 90 فیصداور رات کو بارش ہونے کا اندیشہ 80 فیصد ہے۔

بی بی سی کی موسم کی پیش گوئی کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت میں موسلادھار بارش اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

اگر سری لنکا اور پاکستان کے درمیان میچ بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہتا ہے تو ایسی صورت میں گرین شرٹس ایشیا کپ سے باہر ہو جائیں گے اور بہتر رن ریٹ کی بدولت سری لنکا کی ٹیم فائنل میں جگہ بنا لے گی۔

بھارت کے خلاف 228 رنز کی بدترین شکست کی وجہ سے پاکستان کا رن ریٹ بری طرح متاثر ہوا ہے اور اس وقت قومی ٹیم کا رن ریٹ منفی 1.892 ہے، جبکہ اس کی نسبت سری لنکا کی صورت حال قدرے بہتر ہے جس کا رن ریٹ منفی 0.2 ہے۔

بارش کی وجہ سے سری لنکا میں ہونے والے ایشیا کپ کے کئی میچز متاثر ہوئے اور گروپ مرحلے میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ بھی بے نتیجہ رہا تھا۔

اسی طرح دونوں ٹیموں کے درمیان سپر فور مرحلے کا میچ بھی بارش سے متاثر ہوا تھا اور اسی وجہ سے میچ کو ریزرو ڈے پر منتقل کرنا پڑا تھا، جبکہ سری لنکا اور بھارت کے درمیان میچ میں بھی بارش نے مداخلت کی تھی۔

بارش کے پیش نظر کولمبو میں ہونے والے میچز ہمبنٹوٹا منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں یہ فیصلہ تبدیل کردیا گیا، جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کو خط لکھ کر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے انتہائی اہم میچ کے لیے گزشتہ روز فائنل الیون کا اعلان کر دیا تھا جس میں مجموعی طور پر 5 تبدیلیاں کی گئی تھیں، بھارت کے خلاف میچ میں بدترین شکست، دو فاسٹ باؤلرز کی انجریز اور ممکنہ اسپن وکٹ کے پیش نظر تبدیلیاں کی گئیں۔

نسیم شاہ کی جگہ زمان خان، حارث رؤف کی جگہ محمد وسیم جونیئر ، سلمان علی آغا کی جگہ سعود شکیل، فہیم اشرف کی جگہ محمد نواز، فخرزمان کی جگہ نوجوان بلے باز محمد حارث کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا تاہم کھلاڑیوں کے ساتھ مسائل کےباعث ٹیم میں پھر تبدیلی کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024