• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

پاکستان کی خطے کے 9 ممالک کیلئے برآمدات میں 14 فیصد کمی

شائع September 14, 2023
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کی رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں 9 علاقائی ممالک کے لیے برآمدات میں 14.55 فیصد کم ہوگئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی برآمدات افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے لیے کمی کے بعد 26 کروڑ 9 لاکھ ڈالر رہ گئیں، جو جولائی کی کل برآمدات (2.068 ارب ڈالر) کا صرف 12.62 فیصد ہے۔

یہ کمی صرف برآمدات تک محدود نہیں ہے، بلکہ جولائی میں خاص طور پر چین سے درآمدات میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں میں زبردست کمی دیکھی گئی، مالی سال 2023 کے دوران علاقائی ممالک کے لیے پاکستان کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 21.1 فیصد کم ہوکر 3 ارب 33 ارب ڈالر رہ گئیں۔

علاقائی ممالک میں پاکستان کی سب سے زیادہ برآمدات (60 فیصد) چین کو کی جاتی ہیں جبکہ دیگر 8 ممالک کا حصہ 40 فیصد ہے۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی مہینے جولائی میں چین کو برآمدات 15.32 فیصد کمی کے بعد 14 کروڑ 73 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔

مالی سال 2023 میں پاکستان کی چین کے لیے برآمدات 27.3 فیصد کمی کے بعد 2.02 ارب ڈالر رہی تھی، جو اس سے گزشتہ مالی سال 2022 میں 2 ارب 78 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، کووڈ-19 کے بعد پہلی بار برآمدات میں کمی دیکھی گئی تھی۔

رواں مالی سال کے ابتدائی مہینے جولائی میں پاکستان کی افغانستان کے لیے برآمدات 32.79 فیصد بڑھ کر 4 کروڑ 21 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 3 کروڑ 17 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

کچھ عرصے قبل تک امریکا کے بعد افغانستان پاکستان کی دوسری بڑی برآمدی مارکیٹ تھی، برآمدی اعداد و شمار میں زمینی راستوں سے ہونے والی برآمدات شامل نہیں ہیں۔

جولائی میں باضابطہ چینل سے ایران کو کوئی برآمدات نہیں کی گئیں، تہران کے ساتھ زیادہ تر تجارت بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024