• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سارہ انعام قتل کیس: کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، ملزم کو سزا دی جائے، والد

شائع September 13, 2023
سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد میں اپنے شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی کینیڈین شہری سارہ انعام کے والد نے کسی قسم کے سمجھوتے کا تاثر مسترد کرتے ہوئے ملزم کے وکیل پر کیس کو حتمی مراحل تک پہنچنے میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

سیشن جج اعظم خان کی عدالت میں سماعت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مقتولہ سارہ انعام کے والد انعام الرحیم نے کہا کہ ملزم کو سزا ملنی چاہیے، ہم کسی قسم کے سمجھوتے پر بات نہیں کرنا چاہتے، برائے مہربانی ایسی افواہیں نہ پھیلائیں۔

انعام الرحیم نے شکایت کی کہ وکیل دفاع اکثر سماعتوں میں حاضر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے کارروائی میں تاخیر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاخیر میں سیاسی وجوہات نے بھی کردار ادا کیا تاہم انہوں نے عدالتی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

کیس کے مرکزی ملزم سارہ کے شوہر اور معروف صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر پولیس کی حراست میں ہیں جنہیں گزشتہ سال 23 ستمبر کو اسلام آباد کے شہزاد ٹاؤن کے ایک فارم ہاؤس میں مبینہ طور پر اپنی اہلیہ کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ملزم کو ابتدائی طور پر گرفتاری کے ایک دن بعد پولیس کی تحویل میں دیا گیا تھا اور اس کے جسمانی ریمانڈ کی مدت میں کئی بار توسیع کی گئی ہے، جبکہ ان کے والد کو کیس سے بری کر دیا گیا تھا اور مرکزی ملزم شاہنواز کو بعد میں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔

مرکزی ملزم کی والدہ ثمینہ شاہ کو مقدمے میں بطور شریک ملزم نامزد کیا گیا تھا جن کو گزشتہ سال نومبر میں بعد از گرفتاری ضمانت دی گئی تھی، لیکن بعد میں 5 دسمبر کو مقدمے میں شاہنواز اور ان کی والدہ دونوں پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔

جنوری میں سارہ انعام کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر بشریٰ اشرف نے اسلام آباد کی مقامی عدالت کو بتایا تھا کہ مقتولہ کے سر پر متعدد فریکچرز تھے۔

جولائی میں مرکزی ملزم شاہنواز امیر کے وکیل نے سارا انعام کے والد انعام الرحیم اور ان کے چچا اکرام الرحیم پر جرح مکمل کی تھی۔

اس سے قبل وفاقی دارالحکومت میں سیشن جج اعظم خان نے قتل کیس کی سماعت کی جہاں شاہنواز امیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

استغاثہ کے وکیل راؤ عبدالرحیم اور وکیل دفاع بشارت اللہ بھی عدالت میں پیش ہوئے تاہم شہزاد ٹاؤن اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نوازش علی خان پیش نہیں ہوئے۔

استغاثہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او طبیعت کی خرابی کے باعث پیش نہیں ہو سکتے۔

بعد ازاں سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

سارہ قتل کیس

خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 23 ستمبر 2022کو ایاز امیر کے بیٹے کو اپنی پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے ایک روز بعد اس کیس میں معروف صحافی کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ 22 ستمبر کو رات کسی تنازع پر جوڑے کے درمیان جھگڑا ہوا تھا، بعد ازاں جمعے کو صبح دونوں میں دوبارہ جھگڑا ہوا جس کے دوران ملزم نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر سر پر ڈمبل مارا۔

تفتیش کے دوران ملزم شاہنواز عامر نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس نے اپنی بیوی کو ڈمبل سے قتل کیا اور اس کی لاش باتھ روم کے باتھ ٹب میں چھپا دی۔

پولیس نے اس کی اطلاع پر لاش کو برآمد کیا، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ متوفی کے سر پر زخم پائے گئے تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا پولیس ٹیم نے گھر سے آلہ قتل بھی برآمد کیا تھا جو ایک بیڈ کے نیچے چھپایا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024