• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ریاست مخالف مواد پھیلانے کا کیس: علی وزیر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

شائع September 13, 2023
ایف آئی اے نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی— فائل فوٹو: علی وزیر ٹوئٹر
ایف آئی اے نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی— فائل فوٹو: علی وزیر ٹوئٹر

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد پھیلانے کے کیس میں تفتیش کے لیے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی آے) کے حوالے کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد علی وزیر کو بروز پیر اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا، تاہم ایف آئی اے نے انہیں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد پھیلانے کے کیس میں ایک بار پھر گرفتار کرلیا تھا۔

ایف آئی اے نے علی وزیر کو اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرتے ہوئے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، تاہم عدالت نے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سابق رکن اسمبلی کو 15 ستمبر کو پیش کیا جائے۔

خیال رہے کہ 11 ستمبر کو سابق رکن اسمبلی علی وزیر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔

تاہم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے دعویٰ کیا تھا کہ علی وزیر کو عدالت کے حکم پر رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے، تاہم جیل حکام نے کہا کہ انہوں نے سابق رکن اسمبلی کو رہا کر دیا ہے اور انہیں دوبارہ حراست میں نہیں لیا گیا۔

علی وزیر بھارہ کہو پولیس اسٹیشن میں درج مبینہ طور پر دھوکا دہی کے ایک مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

پیر (11 ستمبر) کو عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے سابق رکن اسمبلی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے 20 اگست کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو گرفتار کیا تھا۔

20 اگست کو اسلام آباد پولیس نے بغیر اجازت جلسہ کرنے، کارسرکار میں مداخلت اور بغاوت و دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات میں گرفتار ایمان مزاری اور علی وزیر کو ڈیوٹی جج احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا تھا۔

22 اگست کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بغاوت، دھمکانے اور اشتعال پھیلانے کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں علی وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

28 اگست کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بغاوت اور اشتعال پھیلانے کے کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024