نگران وزیراعظم کا گلگت بلتستان میں انتشار برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گلگت بلتستان میں مذہب کے نام پر انتشار برپا کرنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم نے حکام کو ہدایت دی کہ ایسے عناصر کی شناخت کی جائے اور ان کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔
انوار الحق کاکڑ گزشتہ روز نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، وزیر مواصلات شاہد تارڑ، سیکریٹری پلاننگ سید ظفر شاہ اور سیکریٹری برائے کشمیر امور بابر حیات کے ہمراہ 2 روزہ دورے پر گلگت پہنچے۔
نگران وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، وزیراعلیٰ گلبر خان اور سینئر افسران سمیت دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہر شہری کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، جغرافیائی اعتبار سے گلگت بلتستان پاکستان کا اہم حصہ ہے، پُرامن اور خوبصورت خطے کو شرپسندوں کی منفی سرگرمیوں کی پناہ گاہ نہیں بننے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو ہر صورت میں قائم کیا جائے گا اور امن و ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، پائیدار امن و امان کے قیام اور خطے کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت تمام ضروری وسائل اور سہولیات صوبائی حکومت کو فراہم کرے گی۔
اجلاس میں انوار الحق کاکڑ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، انہیں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع بالخصوص دیامر اور استور میں تعلیم کے شعبے کو درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
نگران وزیراعظم کو تعلیم کے شعبے کے فروغ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، جن میں طلبہ کو خوراک کی فراہمی، عمارتوں کی تعمیر نو، خستہ حال عمارتوں کی بحالی، اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت اور اسمارٹ اسکولوں کا قیام بھی شامل ہے۔
گلگت بلتستان کے شعبہ صحت میں ذہنی مسائل سے نمٹنے کے لیے 24 گھنٹے ہیلپ لائن کے قیام سمیت دیگر منصوبوں سے بھی نگران وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو ماحولیات اور سیاحت کے شعبوں کی کارکردگی کے علاوہ گندم کی بوائی اور فصل پر سبسڈی، ہائیڈل پاور کی پیداوار اور صلاحیت کے ساتھ ساتھ بجٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔
انوار الحق کاکڑ نے گلگت بلتستان انتظامیہ اور قیادت کو ہدایت دی کہ وہ جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیں اور اہم نوعیت کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دیں۔
قبل ازیں انوار الحق کاکڑ نے چنار باغ گلگت میں یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی، انہیں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی۔
نگران وزیراعظم نے سرکاری اسکولوں کے طلبہ کے تیار کردہ پروجیکٹس کی نمائش کا دورہ کیا اور طلبہ کے پروجیکٹس میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور ان سے بات چیت کی۔
طلبہ نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہائیڈل اور سولر ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے مختلف ماڈلز پیش کیے۔
نگران وزیراعظم نے بچوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ باصلاحیت نوجوانوں کی وجہ سے پاکستان کا مستقبل روشن ہے، انہوں نے ماحولیاتی مسائل سے نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کی واقفیت کو خوب سراہا۔
انوار الحق کاکڑ نے گورنر سید مہدی شاہ، وزیر اعلیٰ گلبر خان اور متعدد وفود سے بھی ملاقات کی، گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران حکومت کی مدت اور اختیارات محدود ہیں، تاہم یہ ایک ذمہ دار حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے گلگت بلتستان کابینہ کے ارکان، سیاسی اور مذہبی قیادت سے ملاقات کی اور امن و امان کی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا، انہوں نے متعلقہ حکام کو سبسڈی والی گندم کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے مقامی نوجوانوں کی صلاحیتوں کا مشاہدہ کیا، وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ اگر ان کے قانونی اور آئینی مسائل حل ہو گئے تو وہ پاکستان کے سر کا تاج بنیں گے، میں وزیر اعظم کے نظریے سے متفق ہوں۔