• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایشیا کپ: بھارت کی پاکستان کے خلاف 228 رنز کے ریکارڈ مارجن سے فتح

شائع September 11, 2023
فخرزمان 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے—فوٹو: اے ایف پی
فخرزمان 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی اوپنرز نے سست بیٹنگ کی اور اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے—فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی اوپنرز نے سست بیٹنگ کی اور اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے—فوٹو: اے ایف پی
ویرات کوہلی اور کے ایل راہل نے ناقابل شکست سنچریاں بنائیں—فوٹو: اےا یف پی
ویرات کوہلی اور کے ایل راہل نے ناقابل شکست سنچریاں بنائیں—فوٹو: اےا یف پی
ویرات کوہلی نے ایک اور نصف سنچری بنائی—فوٹو: اے ایف پی
ویرات کوہلی نے ایک اور نصف سنچری بنائی—فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: آئی سی سی ایکس
— فوٹو: آئی سی سی ایکس
— اسکرین گریب: ای ایس پی این ایکس
— اسکرین گریب: ای ایس پی این ایکس
— فوٹو: اسکرین شاٹ
— فوٹو: اسکرین شاٹ

بھارت نے پاکستان کو ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں پاکستان کو بیٹنگ کے بعد شان دار باؤلنگ کی بدولت 228 رنز کے ریکارڈ مارجن سے شکست دے دی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کا تیسرا میچ دو مرتبہ بارش کے باعث روک دیا گیا اور دوسرے روز جب پاکستان کی اننگز کے 11 اوور مکمل ہوتے ہی روک دیا گیا جو بارش رکنے کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو پاکستان کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا۔

بھارت کے بلے بازوں ویرات کوہلی اور کے ایل راہل نے دوسرے روز تاخیر سے شروع ہونے والے کھیل میں شان دار بیٹنگ کی اور ناقابل شکست سنچریوں کی بدولت مقررہ 50 اورز میں 356 کا بڑا اسکور ترتیب دے دیا۔

کولمبو میں بارش سے متاثرہ ایشیا کپ سپر فور مرحلے کا میچ دوسرے روز جب شروع ہوا تو بھارت کا اسکور دو وکٹوں پر 147 رنز تھا، ویرات کوہلی اور کے ایل راہل بیٹنگ کر رہے تھے جبکہ پاکستان کو فاسٹ باؤلر حارث رؤف کی انجری کی صورت میں دھچکا لگا۔

کے ایل راہل اور ویرات کوہلی نے شان دار کھیل کا مظاہرہ کیا اور اس دوران انجری سے صحت یاب ہو کر ٹیم میں واپسی کرنے راہل نے نصف سنچری مکمل کی۔

ویرات کوہلی نے بھی دوسرے اینڈ سے زبردست بیٹنگ جاری رکھی اور 55 گیندوں پر اپنے کیریئر کی 66 ویں نصف سنچری مکمل کی اور بھارت کو ایک بڑا مجموعہ ترتیب دینے کی پوزیشن پر لایا۔

بھارت نے میچ کے 40 ویں اوور کی تیسری گیند پر 250 رنز مکمل کیے جبکہ پاکستانی فیلڈرز کی جانب سے خراب فیلڈنگ کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

بھارتی بلے بازوں نے بارش سےمتاثرہ میچ میں چھکوں اور چوکوں کی بارش کی اور پاکستان کا کوئی بلےباز انہیں روکنے میں ناکام رہا اور 45 اوورز میں بھارت نے 300 رنز بنالیے۔

راہل نے 100 گیندوں کا سامنا کرکے 10 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 47 ویں اوور کی آخری گیند پر نسیم شاہ کی گیند پر دو رنز حاصل کرکے سنچری بنائی، یہ ان کے ون ڈے کیریئرکی چھٹی سنچری ہے۔

ویرات کوہلی نے دوسرے اینڈ سے شراکت مزید مضبوط بنائی اور اپنے کیریئر کی 46 ویں سنچری بنائی، ان کی اننگز میں 6 چوکے اور دو چھکے شامل تھے جبکہ 84 گیندوں کا سامنا کیا۔

پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کے اہم میچ میں سنچری کے ساتھ ہی ون ڈے میں 13 ہزار رنز بھی مکمل کیے، جو اننگز کی بنیاد پر تیز ترین 13 ہزار رنز ہیں۔

کوہلی اس سے قبل کولمبو کے اسی میدان میں 4 میچوں میں سنچریاں بنا چکے تھے اور پاکستان کے خلاف بھی اپنی روایت برقرار رکھی۔

بھارت نے مقررہ 50 اوورز میں دو وکٹوں پر 356 رنز بنا لیے جو پاکستان کے خلاف بھارت کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

ویرات کوہلی نے آؤٹ ہوئے بغیر 122 اور کے ایل راہل نے 111 رنز بنائے اور اپنی ٹیم کو بڑا اسکور بنا کر دیا۔

دونوں بلےبازوں نے 194 گیندوں پر ناقابل شکست 233 رنز کی شراکت قائم کی۔

میچ میں پاکستان کی جانب سے شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی جبکہ دوسرے روز پاکستانی باؤلرز ویرات کوہلی اور کے ایل راہل کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آئے اور کوئی وکٹ نہیں لے سکے۔

نسیم شاہ باؤلنگ کے دوران چوٹ لگنے کے باعث میچ اوور ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور افتخار احمد نے ان کا اوور مکمل کرلیا۔

پاکستان کے تجربہ کار اوپنر فخرزمان بڑے ہدف کے تعاقب میں جسپریت بمراہ کے پہلے اوور میں کھاتہ نہیں کھول پائے جبکہ دوسرے اوور میں امام الحق نے بھارتی باؤلر محمد سیراج کو ایک چوکا رسید کیا۔

پانچویں اوور کی پہلی گیند پر امام الحق کو جسپریت بمراہ کا سامنا کرنا پڑا، جس میں کوئی رن نہ بناسکے اور دوسری گیند پر سلپ میں شبمن گل کو کیچ دے کر میدان بدر ہوگئے۔

بابراعظم کو بھی پہلا رن حاصل کرنے میں بڑی دشواری پیش آئی اور آٹھویں اوور میں محمد سیراج کی زور دار اپیل پر خوش قسمت ثابت ہوئے اور آؤٹ ہونے سے بچ گئے تاہم نویں اوور کی دوسری گیند پر بمراہ کی گیند پر چوکے کے ساتھ رنز کا آغاز کیا۔

ہارڈک پانڈیا باؤلنگ کے لیے تو ان کے سامنے کپتان بابراعظم تھے، جنہوں نے تین گیندوں پر کوئی رن نہیں بنایا لیکن چوتھی گیند غیرمتوقع طور پر اندر آئی اور وکٹیں اڑاتی ہوئی لے گئی۔

پاکستان کو دوسرا بڑا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا اور وہ 24 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

کولمبو میں بارش رکنے کے میدان سے کوررز ہٹا دیے گئے اور کھیل دوبارہ شروع ہوا تو پاکستان کی ناقص بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا اور پہلے اوور میں محمد رضوان دو رنز کا اضافہ کرنے کے بعد شاردل ٹھاکر کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

فخرزمان بھی بھارتی فیلڈرز کی جانب سے مواقع ملنے کے باوجود کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے اور 27 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔

آغا سلمان آؤٹ ہونے والے پانچویں بلے باز تھے، جو 32 گیندوں پر 23 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کی وکٹ بنے۔

کلدیپ یادیو نے بھارت کو مسلسل وکٹیں دلائیں اور 110 کے اسکور پر شاداب خان کو آؤٹ کردیا۔

افتخار احمد نے 35 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 23 رنز بنائے اور کلدیپ یادیو کی گیند پر انہی کا کیچ بنے۔

پاکستان کی آٹھویں وکٹ 128 رنز پر گری جب فہیم اشرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ شاہین شاہ آفریدی 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

حارث رؤف اور نسیم شاہ بیٹنگ کے لیے نہیں آئے جس کے باعث بھارت کو 228 رنز سے کامیابی ملی۔

بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے سب سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کیں، جسپریت بمراہ، ہارڈک پانڈیا اور شاردل ٹھاکر نے ایک،ایک وکٹ حاصل کریں۔

بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں سب سے بڑے مارجن 228 رنز سے کامیابی ہے۔

مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

خیال رہے کہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کا میچ بارش کے باعث پہلے روز مکمل نہیں ہوسکا تھا اور دوسرے روز بھی بارش ہوئی تاہم بارش رکنے کے بعد بھارت نے بیٹنگ کا آغاز کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ای ایس پی این کرک انفو نے بتایا تھا کہ سری لنکا کے مقامی وقت کے مطابق میچ 4 بج کر 40 منٹ پر شروع ہوگا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حارث رؤف، بھارت کے خلاف ایشیا کپ کے سپر فور میچ میں احتیاطی طور پر مزید باؤلنگ نہیں کرائیں گے، کیونکہ انہوں نے کل میچ کے دوران اپنے دائیں حصے میں تھوڑی تکلیف محسوس کی تھی۔

انتظامیہ نے کہا کہ تکلیف محسوس ہونے کے بعد انہیں احتیاطی ایم آر آئی کے لیے لے جایا گیا جس میں کوئی زخم سامنے نہیں آیا، جبکہ وہ ٹیم کے میڈیکل پینل کی نگرانی میں ہیں۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ 2023 کے سپر فور مرحلے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ روز کھیلے جانے والا اہم میچ بارش کے باعث آج تک کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔

آج ریزرو ڈے پر بقیہ میچ وہیں سے کھیلا جائے گا جہاں کل روکا گیا تھا، میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگا۔

موسم کی پیش گوئی کرنے والی ویب سائٹ دی ویدر چینل کے مطابق مقامی وقت کے مطابق دوپہر 3 بجے (پاکستانی وقت ڈھائی بجے) سے رات 11 بجے تک مسلسل گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات 80 سے 90 فیصد ہیں۔

فوٹو: اسکرین شاٹ/دی ویدر چینل
فوٹو: اسکرین شاٹ/دی ویدر چینل

کولمبو میں آج صبح سویرے موسلا دھار بارش بھی ہوئی تھی تاہم صبح دس بجے کے بعد سے کالے بادل چھائے ہوئے تھے اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں، لیکن اس وقت ایک بار پھر موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

تاہم میچ شروع ہونے سے کچھ دیر قبل ہی بارش شروع ہوگئی جس کے باعث آر پریماداسا اسٹیڈیم کو کوور کردیا گیا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان سپر 4 کا میچ ریزرو ڈے پر واش آؤٹ ہوتا ہے تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل جائے گا۔

دوسری جانب کرکٹ لیجنڈ اور سابق کھلاڑی اور کمنٹیٹر وسیم اکرم نے آج صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کولمبو کی موسم کی صورتحال کے حوالے سے ویڈیو پیغام جاری کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ رات کولمبو میں مسلسل بارش ہوتی رہی اور ابھی آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں، ابھی موسم کی صورتحال ٹھیک لگ رہی ہے لیکن 2 بجے جب میچ شروع ہوگا تب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

وسیم اکرم نے کہا تھا کہ ’میں جانتا ہوں کہ یہ مایوس کن ہے لیکن موسم کو ہم کنٹرول نہیں کرسکتے، ہم صرف دعا کرسکتے ہیں اور امید کرتا ہوں کہ موسم بہتر ہوجائے اور اچھی کرکٹ انجوائے کریں۔‘

اتوار کو بارش کے باعث میچ روکے جانے سے قبل بھارت نے 24.1 اوورز کے اختتام پر 2 وکٹوں کے نقصان پر 147 رنز بنائے تھے۔

سری لنکا کے شہر کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں جاری اہم میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

اس سے قبل 2 ستمبر کو دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا میچ بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہا تھا اور بھارتی ٹیم کی بیٹنگ مکمل ہونے کے بعد پاکستان کی ٹیم بارش کے سبب بیٹنگ کے لیے میدان میں اتر بھی نہ سکی تھی جس کے بعد دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا تھا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان، فخر زمان، امام الحق، سلمان علی آغا، افتخار احمد، محمد رضوان، فہیم اشرف، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف

بھارت: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، ویرات کوہلی، ایشان کشن، کے ایل راہول، ایچ ایچ پانڈیا، آر اے جدیجا، ایس این ٹھاکر، کلدیپ یادیو، جے جے بمراہ اور محمد سراج

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024