سانگھڑ: کھپرو میں چہلم کے ماتمی جلوس کے دوران تصادم، 11 افراد زخمی
سندھ کے ضلع سانگھڑ کے شہر کھپرو کے شہید چوک پر 2 گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 11 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صورتحال اس وقت خراب ہوئی، جب کالعدم اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) سے تعلق رکھنے والے کارکنوں نے ماتمی جلوس کا راستہ روکنے کی کوشش کی، اور یہ دعویٰ کیا کہ جلوس کے لیے لازمی اجازت نہیں لی گئی۔
اصغریہ امام بارگاہ میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے چہلم کے سلسلے میں منعقدہ مجلس کے شرکا نے جلوس نکالا۔
دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور دوسرے گروپ کے ارکان کو مارنے کے لیے لاٹھیوں اور ڈنڈوں کا استعمال کیا گیا، کھپرو تعلقہ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے عملے نے بتایا کہ 11 زخمیوں کو طبی امداد دی۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کے ڈاکٹر فاروق نے بتایا کہ ان میں سے 9 افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ 2 دیگر افراد کو سر میں چوٹیں لگنے کی وجہ سے علاج کے لیے میرپورخاص سول ہسپتال ریفر کر دیا گیا۔
سانگھڑ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) عابد بلوچ نے فون پر بتایا کہ کھپرو میں فرقہ وارانہ کشیدگی چند روز کے دوران اس وقت بڑھی جب منتظمین مجلس نے ایک جلوس کو نکالنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
کالعدم تنظیم اے ایس ڈبلیو جے تنظیم کے مقامی اراکین نے اجازت نامہ حاصل کیے بغیر جلوس پر اعتراض عائد کیا۔
ایس ایس پی عابد بلوچ نے کہا کہ منتظمین کو جلوس نکالنے کے حوالے سے خبردار کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے دونوں فریقین سے یہ بھی کہا کہ اگر کسی نے قانون توڑا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پُرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے کے مختلف مقامات پر پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔