• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:31pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:32pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:31pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:32pm

آسٹریلوی وزیر اعظم کی دورہ چین کی تصدیق، تعلقات کی بحالی کیلئے تیار ہیں، چینی ہم منصب

شائع September 7, 2023
2016 کے بعد کسی آسٹریلوی وزیر اعظم کا چین کا یہ پہلا دورہ ہوگا — فوٹو: اے ایف پی
2016 کے بعد کسی آسٹریلوی وزیر اعظم کا چین کا یہ پہلا دورہ ہوگا — فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے چین کے وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے بعد تصدیق کی ہے کہ وہ رواں سال کے آخر میں چین کا دورہ کریں گے جب کہ برسوں کی کشیدگی کے بعد چینی وزیراعظم نے کہا کہ بیجنگ دو طرفہ تعلقات بحال کرنے کے لیے تیار ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق آسٹریلوی وزیر اعظم کی جانب سے یہ بیان انڈونیشیا میں منعقدہ ساؤتھ ایسٹ ایشیا سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن کے موقع پر آسٹریلوی درآمدات پر چینی پابندیوں سمیت سیاسی اور معاشی معاملات پر تعلقات میں برسوں کے وقفے کے بعد سامنے آیا ہے۔

انتھونی البانی نے چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ میں نے چینی صدر کی جانب سے دی گئی دورے کی دعوت قبول کرلی ہے، رواں سال کے آخر میں باہمی طور پر متفقہ وقت پر چین کا دورہ کروں گا۔

2016 کے بعد کسی آسٹریلوی وزیر اعظم کا چین کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’شنہوا‘ نے رپورٹ کیا کہ لی کیانگ نے انتھونی البانی سے کہا کہ چین، آسٹریلیا کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو بحال کرنے کے لیے کام کرنے پر تیار ہے، رپورٹ میں ان مخصوص شعبوں کا ذکر نہیں کیا گیا جن میں تعلقات اور تبادلے کی بحالی کی بات کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایشیا پیسفک خطہ دونوں ممالک کا مشترکہ گھر ہے اور بیجنگ خطے میں امن و استحکام کے تحفظ کے لیے آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ بیجنگ نے مجوزہ دورے کا خیر مقدم کیا ہے اور مضبوط و مستحکم چین-آسٹریلیا تعلقات دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے حق میں ہیں۔

انتھونی البانی نے دورے کی دعوت پر چینی صدر سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ لی کیانگ کے ساتھ ان کی بات چیت تعمیری اور مثبت رہی، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم ملاقات تھی، میں نے چینی وزیر اعظم سے کہا کہ جہاں ہو سکے، ہم تعاون جاری رکھیں گے، جہاں اختلاف ہو، وہاں اختلاف رکھیں گے اور اپنے قومی مفاد کے لیے تعلقات برقرار رکھیں گے۔

آسٹریلوی وزیر اعظم نے آخری بار شی جن پنگ سے نومبر میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی۔

آسٹریلوی وفد کی چین آمد

آسٹریلیا نے شعبہ صنعت، حکومت، تعلیم، میڈیا اور فنون سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل نمائندہ وفد چینی ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کے لیے بیجنگ بھیجا ہے۔

اس طرح کے وفود کا تبادلہ 2020 میں روک دیا گیا تھا جب کہ ان کی بحالی تعلقات میں سرد مہری کے خاتمے کی تازہ ترین علامت ہے۔

آسٹریلوی وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے نئے سرے سے بحال ہونے والی بات چیت کو دوطرفہ روابط بڑھانے اور چین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی جانب ایک اور قدم قرار دیا تھا۔

چین، بیرونی اثر کے حوالے سے آپریشنز کے خلاف آسٹریلیا کی جانب سے کی گئی قانون سازی، 5جی معاہدوں سے متعلق چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی، اور کوویڈ 19 کی ابتدا کی آزادانہ تحقیقات کے مطالبے پر ناراض تھا۔

گزشتہ سال انتھونی البانی کی انتخابی کامیابی کے بعد اسٹریلیا میں مرکزی بائیں بازو کی حکومت کی جانب سے چین کے ساتھ نسبتاً نرم رویہ اپنانے کے بعد سے تعلقات میں بہتری دکھائی دیتی ہے۔

کچھ معاملات میں مسائل موجود ہیں جیسا کہ گزشتہ ماہ آسٹریلیا نے جاسوسی کے الزام میں چین میں قید آسٹریلوی ماہر تعلیم کے معاملے میں تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔

چینی نژاد آسٹریلوی یانگ جون 2019 سے جیل میں بند ہیں، انہوں نے گزشتہ ماہ اپنے ایک نوٹ میں کہا تھا کہ اگر طبی امداد نہ دی گئی تو جیل میں ان کی موت کا خدشہ ہے۔

بیجنگ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کیس کو صحیح طریقے سے ہینڈل کر رہا ہے اور ملک میں قانون کی حکمرانی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2024
کارٹون : 7 نومبر 2024