لکس اسٹائل ایوارڈز 2023: دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو نامزد کیوں نہیں کیا گیا؟
پاکستان کے معروف ترین ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ کی 22ویں سالانہ نامزدگیوں کا اعلان گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا، جس میں حیران کن طور پر پاکستانی سینما تاریخ میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو نامزد نہیں کیا گیا تھا۔
’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو نامزد نہ کیے جانے پر لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا، کیوں کہ مذکورہ فلم پاکستانی تاریخ کی اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہے۔
شائقین کی تشویش کے بعد اب ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی پروڈیوسر عمارہ حکمت نے اس معاملے پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے خود لکس اسٹائل ایوارڈز سے دوری اختیار کی۔
انگریزی اخبار ’ایکسپریس ٹربیون‘ سے بات کرتے ہوئے عمارہ حکمت نے نشاندہی کی کہ لکس اسٹائل ایوارڈز میں فلم کی کیٹیگری میں انتہائی کم نامزدگیاں رکھی گئی ہیں۔
ان کے مطابق کیٹیگریز کو مختص کرنا ایوارڈز انتظامیہ کا صوابدیدی اختیار ہے لیکن انہوں نے ایوارڈز میں فلم کو بھیجنا مناسب نہیں سمجھا، کیوں کہ ان کا ذاتی خیال ہے کہ ان کی فلم کی پوری ٹیم نے بڑی محنت اور لگن کی، اس لیے انہیں کیٹیگریز نہ ہونے کی وجہ سے نامزدگی نہ ملنا ان کے ساتھ ناانصافی تھا۔
عمارہ حکمت کا کہنا تھا کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو نہ صرف بلال لاشاری نے لکھا بلکہ اس کی ہدایات بھی دیں اور وہی اس کے ایڈیٹر بھی تھے جب کہ فلم کے افیکٹس سمیت میوزک اور اداکاری کے ساتھ ساتھ سینمٹاگرافر نے بھی بڑی محنت کی۔
پروڈیوسر کا کہنا تھا کہ فلم کی ٹیم کے دیگر ارکان کی محنت کو تسلیم نہ کرنا ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی، اس لیے انہوں نے ایوارڈ کے لیے نامزدگی نہیں بھیجی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی فلم صرف بہترین فلم کے ایوارڈ تک محدود نہیں رہنی چاہیے اور لکس اسٹائل ایوارڈز کے منتظمین کو فلم کی کیٹیگری میں مزید کیٹیگریز کو شامل کرنا چاہیے۔
یہاں یہ بات یاد رہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈز میں فلم کی کیٹیگری میں صرف 4 ایوارڈز دیے جاتے ہیں، جن میں بہترین فلم، بہترین اداکار، بہترین اداکارہ اور بہترین پلے بیک سانگ شامل ہیں جب کہ ٹی وی کی کیٹیگری میں متعدد ایوارڈز دیے جاتے ہیں۔
اس سال لکس اسٹائل ایوارڈز میں بہترین فلم کے لیے ’جوائے لینڈ، کملی عشرت: میڈ ان چائنہ، لندن نہیں جاؤں گا، پردے میں رہنے دو، قائد اعظم زندہ باد، ٹچ بٹن، دم مستم، گھبرانا نہیں ہے اور انتظار‘ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔