چینی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، اسمگلنگ کےخلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن شروع
چینی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے پیشِ نظر ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایات پر ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ایف سی بلوچستان شمالی نے گزشتہ شب کامیاب آپریشن میں چینی افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک کے مختلف حصوں میں چینی کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں، جبکہ سابق حکمران اتحاد کے اراکین ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں کہ آخر ملک میں اس کے کم ہوتے ذخیرے کا ذمہ دار کون ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کاشتکار حال ہی میں ختم ہونے والی پی ڈی ایم کی حکومت کو اسمگلنگ کی لعنت روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران تقریباً 10 لاکھ میٹرک ٹن چینی سرحد پار بھیجی گئی۔
دوسری جانب نگران حکومتِ پنجاب نے چینی کی قیمت میں بے تحاشہ اضافے کا ذمہ دار لاہور ہائی کورٹ کے حکم کو قرار دے دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران حکومتِ پنجاب کا مؤقف ہے کہ چینی کی سپلائی چین کی نگرانی کے لیے حکومت پر عائد پابندیوں کی وجہ سے وہ چینی کی پڑوسی ملک اسمگلنگ روکنے میں ناکام رہی۔
خیال رہے کہ پاکستان کے کچھ حصوں میں چینی کی قیمت پہلے ہی 200 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے، گزشتہ روز کراچی میں چینی 190 سے 200 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہو رہی تھی جبکہ ہول سیل ریٹ 173 روپے فی کلو ہے۔