• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

سعودی عرب، قطر اور امارات نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، نگران وزیراعظم

شائع September 5, 2023 اپ ڈیٹ September 6, 2023
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ— فوٹو: ڈان نیوز
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ— فوٹو: ڈان نیوز

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے واضح اور ٹھوس منصوبوں کا عزم ظاہر کیا ہے۔

منگل کی شب نشر ہونے والے ڈان نیوز کے انگریزی پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اراکین اور اسٹیک ہولڈرز نے سرمایہ کاری کے لیے موزوں مختلف شعبوں کی نشان دہی پر کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹائم لائن کے ساتھ ایک واضح ٹھوس منصوبہ ہے کہ بہتری کہاں لانی ہے اور ممکنہ شراکت دار کون ہوں گے، ان کی شناخت کی جا چکی ہے اور ہم ان سے رابطے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس عمل میں ہیں جہاں ممکنہ طور پر اگلے چند مہینوں میں زمینی سطح پر مختلف علاقوں میں ایک، دو یا تین منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے قابل ہوں گے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کن ممالک نے اس منصوبے میں سنجیدہ دلچسپی کا اظہار کیا ہے تو انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے بہت دلچسپی ظاہر کی ہے، یہ صرف اتنا نہیں ہے کہ انہوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے بلکہ انہوں نے یقین دلایا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں کچھ ٹھوس منصوبوں کے لیے آئیں گے۔

وزیراعظم کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب انہوں نے پیر کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب آئندہ دو سے پانچ برسوں میں پاکستان میں مختلف شعبوں میں 25 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کان کنی، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا اور یہ پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

اگر اس سرمایہ کاری کی تصدیق ہو جاتی ہے تو 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اب تک پاکستان میں عرب ملک کی جانب سے سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی۔

دریں اثنا، ہفتے کو تقریباً 50 تاجروں کے ساتھ 4 گھنٹے کی ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب کے موقع پر محمد بن سلمان کو آگاہ کیا تھا کہ وہ پاکستان میں 1 سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے نہیں آئے۔

سعودی شہزادے نے آرمی چیف کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت پاکستان میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی تھی جس کا مقصد زمین کی پیش کش اور برآمدات یقینی بناتے ہوئے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے سعودی شہزادے سے کہا تھا کہ وہ ملک کے زرمبادلہ کے مسائل پر قابو پانے کے لیے 10 ارب ڈالر مختص کریں اور یہ رقم روپے میں واپس کی جائے گی۔

متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے آرمی چیف نے امارات کے حکمران سے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کے لیے 10 ارب ڈالر فراہم کرنے کی درخواست بھی کی تھی جس پر متحدہ عرب امارات کے حکمران نے مبینہ طور پر رضامندی ظاہر کی ہے، متحدہ عرب امارات کے حکمران کی جانب سے مزید 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ بھی کیا گیا۔

جنرل عاصم منیر نے تاجروں کو ملک کی معیشت بہتر بنانے کے لیے اپنے اگلے دورے میں قطر اور کویت سے 25 سے 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کی بھی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور کویت سے مجموعی طور پر 75 سے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کی کوشش کریں گے۔

دریں اثنا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو نگران حکومت کی امدادی تجاویز اور فنڈ کی طرف سے ان کے مسترد ہونے کے بارے میں سوال پر نگران وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں فریقین نے بہت سے راہیں تلاش کی ہیں اور ایک معاہدہ ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024