• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی: خواتین کے مبینہ ریپ پر اسکول پرنسپل کے خلاف پولیس کی تفتیش کا آغاز

شائع September 5, 2023
پولیس نے ملزم کوویڈیوز وائرل ہونے کے بعد گرفتار کرلیا تھا—فائل/ فوٹو: رائٹرز
پولیس نے ملزم کوویڈیوز وائرل ہونے کے بعد گرفتار کرلیا تھا—فائل/ فوٹو: رائٹرز

کراچی پولیس نے گلشن حدید میں واقع نجی اسکول کے پرنسپل کے خلاف خواتین کے مبینہ ریپ اور بلیک میلنگ کی تفتیش شروع کردی اور ان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) بھی درج کرلی گئی ہے۔

اسٹیل ٹاؤن پولیس نے نجی اسکول کے پرنسپل کے خلاف خواتین کے ریپ اور دیگر الزامات پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ملیر کے ایس ایس پی انوسٹی گیشن علی مردان کھوسو نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ ایک انفرادی عمل تھا اور اس میں کوئی گروپ ملوث نہیں ہے۔

ایس ایس پی نے کہا کہ ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ متاثرہ خواتین ان کے ادارے کی اساتذہ یا ملازمائیں نہیں تھی اور ان کے ساتھ ذاتی تعلقات تھے اور جو کچھ ہوا اس پر پچھتاوا ہے۔

اسٹیل ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نند لعل نے گزشتہ روز معاملے سامنے آنے کے بعد بتایا تھا کہ ٹیکنیشن جب آئی جی ایم (عرفان غفور) ایجوکیشن سینٹر میں سی سی ٹی وی کیمرے ریپیئر کرنے گیا تو وہاں انہیں قابل اعتراض ویڈیوز ملیں۔

بعد ازاں ان کے ایک ساتھی نے ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری کردیں جبکہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے ان سے 10 لاکھ روپے بھتہ مانگا تھا۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن ملیر علی مردان کھوسو نے بتایا کہ تفتیش کے بعد دونوں ملزمان کے کردار کی وضاحت ہوگی اور اب ٹیکنیشن اور ان کا ساتھی دونوں کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔

ایس ایس پی ملیر حسن سردار نے میڈیا کو بتایا کہ تفتیش کی سربراہی ڈی ایس پی کر رہے ہیں، جس میں خاتون انسپکٹر کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ متاثرہ خواتین کو تفتیش کاروں کے سامنے اپنے بیانات ریکارڈ کروانے میں مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ایف آئی آر

اسٹیل ٹاؤن پولیس نے پولیس افسر کے توسط سے ریاست کی مدعیت میں اسکول کے پرنسپل کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 376، 509 اور 506 اور ٹیلیگراف ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ اے ایس آئی آفتاب حسین نے کہا کہ وہ اپنے دیگر پولیس ساتھیوں کے ہمراہ علاقے میں ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا تو انہیں ویڈیوز کے بارے میں معلوم ہوا جو کہ سوشل میڈیا میں وائرل ہو گئی ہیں۔

خصوصی مخبر نے پولیس کو بتایا کہ وائرل ویڈیو گلشن حدید فیز 2 میں واقع آئی جی ایم اسکول کے پرنسپل کی ہیں اور ایف آئی آر میں کہا گیا کہ گرفتار ملزم کو ویڈیوز میں مختلف خواتین کا ریپ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

مزید کہا گیا کہ پولیس جب اسکول پہنچی تو اس کا گیٹ کھلا ہوا تھا اور وہاں بیٹھے ہوئے شخص کی شناخت اسکول کے پرنسپل کے طور پر ہوئی اور انہیں گرفتار کرلیا گیا اور تفتیش کے لیے اس کا موبائل فون بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پیر کو پولیس نے کراچی کے علاقے گلشن حدید میں ایک نجی اسکول کے پرنسپل کو مبینہ طور پر خواتین کے ریپ اور بلیک میلنگ پر گرفتار کرلیا تھا۔

اسٹیل ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او نندلعل نے بتایا تھا کہ اسکول کے پرنسپل کو ریپ کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایس ایچ او نے کہا تھا کہ نجی اسکول کے پرنسپل کی جانب سے ریپ اور بلیک میلنگ کرنے کے حوالے سے معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ٹیکنیشن پرنسپل کے سی سی ٹی وی کی ریپئرنگ کر رہا تھا اور اس دوران انہیں نازیبا ویڈیوز ملی اور بعد میں 20 سے 25 ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے خواتین کو روزگار فراہم کرنے کا لالچ دے کر ان کا ریپ کیا اور بلیک میل کرنے کے لیے ان کی ویڈیوز بنائیں۔

ایس ایس پی ملیر حسن سردار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ملزم سے 25 ویڈیوز حاصل کی گئی ہیں اور انہوں نے مبینہ طور پر 5 خواتین کا ریپ کیا، جن کی شناخت ہوگئی ہے۔

بعد ازاں نگران صوبائی وزیر تعلیم کی ہدایت پر اسکول سیل کردیا گیا تھا اور گورنر سندھ اور آئی پولیس نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر حکام سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024