• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اگر میچ مکمل ہوتا تو یقینی طور پر پاکستان فاتح ہوتا، شاہین آفریدی

شائع September 3, 2023
— فائل فوٹو: آئی سی سی
— فائل فوٹو: آئی سی سی

ایشیا کپ 2023 میں بھارت کے خلاف شاندار باؤلنگ کرنے کے بعد قومی ٹیم کے اسٹار باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا تھا کہ موسم کا تو کچھ نہیں کرسکتے لیکن اگر میچ مکمل ہوتا تو یقینی طور پر پاکستان فاتح ہوتا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی کا ویڈیو پیغام شئیر کیا گیا جہاں اسٹار فاسٹ باؤلر نے کہا کہ مجموعی طور پر ایک اننگز میں ٹیم کی پرفارمنس بہت اچھی تھی، مگر موسم کا ہم کچھ نہیں کرسکتے، ہماری ٹیم نے بہت اچھی پرفارمنس دی، ہماری ٹیم نمبر ون ہے اور نمبر ون کی حقدار بھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم کو جو اسٹارٹ چاہیے تھا، کوشش تھی کہ نئے بال سے بریک تھرو لوں، الحمد اللہ وہ لیا، پہلے دو اہم وکٹیں لیں پھر جب پارٹنرشپ لگ گئی تو اس وقت ہاردک پانڈیا کی وکٹ اہم بن گئی تھی۔

شاہین شاہ آفریدی کا کہنا تھا کہ ’گیند درست جگہ پر سوئنگ نہیں ہو رہی تھی، کوشش کر رہا تھا کہ آگے سے سوئنگ کروں، اِن سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ کا کامبی نیشن رکھا اور وہ کافی مددگار ثابت ہوا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ویرات کوہلی بڑے کھلاڑی ہیں، پاکستان کے خلاف ان کے رنز بھی زیادہ ہیں، ویرات کوہلی کی وکٹ ہمارے لیے سب سے اہم تھی کیونکہ وہ بھارتی بیٹنگ لائن کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، بھارت کے خلاف شاندار باؤلنگ کا کریڈٹ میں پوری ٹیم کو دوں گا، کیونکہ یہ ایک ٹیم گیم ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر ہمیشہ کہتے ہیں کہ فاسٹ باؤلرز ٹورنامنٹ جتواتے ہیں اور ہماری کوشش تھی کہ پارٹنرشپ میں باؤلنگ کریں، حارث رؤف کا کردار یہ تھا کہ وہ اپنے پیس اور باؤنسرز سے اگلی ٹیم کو ڈرائیں، نسیم شاہ اور میری کوشش تھی کہ ہم سوئنگ کے اوپر زیادہ جائیں، نسیم شاہ نے اپنی باؤلنگ کافی زیادہ بہتر کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں کے سامنے کھیلنے کا الگ ہی مزہ ہوتا ہے، امید ہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں ہاؤس فل ہوگا اور شائقین ہمیں سپورٹ کرنے آئیں گے۔

شاہین شاہ کی شاندار باؤلنگ کی دیگر کھلاڑیوں نے بھی تعریف کی، سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے بہترین باؤلنگ کی ہے، سب کو معلوم تھا کہ شاہین شاہ آفریدی اپنی بہترین پرفارمنس دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شاہین کی گیند پر روہت شرما کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، میرے خیال میں روہت شرما شاہین آفریدی کی باؤلنگ کو سمجھ نہیں پارہے لیکن شاہین شاہ سپر اسٹار ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان نے بہترین باؤلنگ کروائی لیکن ان کے مڈل آرڈر بلے بازوں پر پاکستانی باؤلرز کو اٹیک زیادہ کرنا چاہیے تھا، لیکن پھر بھی بہترین کم بیک کیا، حارث رؤف نے بھی بہترین باؤلنگ کی۔‘

مایہ ناز کھلاڑی اور سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی سوشل میڈیا پر شاہین آفریدی کی تعریف کی۔

کپتان بابر اعظم نے لکھا کہ شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ باؤلرز کی بہترین پرفارمنس سے پوری ٹیم کا اعتماد بڑھتا ہے۔

پاکستانی خاتون کمنٹیٹر زینب عباس نے لکھا کہ فاسٹ باؤلرز نے پاکستان کے لیے کھیل ترتیب دے دیا ہے، خراب فیلڈنگ کے باوجود فاسٹ باؤلرز کی وجہ سے پاکستان نے کم بیک کیا۔

محمد حفیظ نے لکھا کہ پاکستان اس میچ سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے، تینوں فاسٹ باؤلرز شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ نے واقعی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کو آؤٹ کیا، پاکستان نے پورے کھیل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور شروع سے ہی مضبوط پوزیشن میں تھا۔

وہاب ریاض نے They Cannot Play Him (وہ اسے نہیں کھیل سکتے) لکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے باؤلرز دنیا کے بہترین فاسٹ باؤلنگ ٹیم ہیں۔

قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان جویریہ خان نے لکھا کہ شاہین شاہ آفریدی واقعی اچھی باؤلنگ کر رہے ہیں اور بلے بازوں کے لیے رنز بنانا مشکل بنا رہے ہیں۔

صرف پاکستانی لیجنڈز ہی نہیں بلکہ بھارت کے سابق کرکٹرز بھی شاہین آفریدی کی باؤلنگ کے معترف نکلے اور سوشل میڈیا پر تعریف کی۔

بھارت کے معروف صحافی اور کمنٹریٹر ہرشا بھوگلے نے شاہین آفریدی کی باؤلنگ کو وائٹ بال کرکٹ میں اعلیٰ معیار کی باؤلنگ قرار دیا۔

سابق بھارتی کیپر دنیش کارتک بھی شاہین آفریدی کے معترف نکلے، انہوں نے کہا کہ بارش کے وقفے کے بعد شاہین شاہ آفریدی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، پالی کیلے میں گیند سوئنگ کر رہی ہے۔

پاک بھارت ٹاکرا

گزشتہ روز سری لنکا کے پالی کیلے اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ ہوا، بھارتی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 49 اوورز میں 266 رنز پر بناکر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔

پاکستانی فاسٹ باؤلرز نے میچ کی ابتدا سے ہی بہترین کھیل پیش کیا اور 66 رنز پر روہت شرما اور ویرات کوہلی سمیت ابتدائی چار بھارتی بلے بازوں کو چلتا کردیا۔

ایشان کشن اور ہاردک پانڈیا کی 100 رنز سے زائد کی شراکت نے بھارتی بیٹنگ لائن کو سنبھالا دیا لیکن پاکستانی فاسٹ باؤلرز کے باؤلنگ اٹیک پر واپس آتے ہی بھارتی بیٹنگ لائن پھر ڈگمگانے لگی اور پوری ٹیم 266 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

میچ میں پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے چار جبکہ حارث رؤف اور نسیم شاہ نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں اور اس طرح بھارت کی تمام وکٹیں فاسٹ باؤلرز نے حاصل کیں۔

اس کے ساتھ پاکستانی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کردی اور یہ ایشیا کپ میں پہلا موقع ہے کہ ایک اننگز میں تمام وکٹیں فاسٹ باؤلرز نے حاصل کیں۔

تاہم ایک دلچسپ میچ کے منتظر شائقین کی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب پاکستان کی اننگز کے آغاز سے قبل بارش نے میچ میں مداخلت کردی اور میچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا۔

میچ بارش کی نذر ہونے کے سبب دونوں ٹیموں میں ایک، ایک پوائنٹ تقسیم کردیا گیا۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون:

فخر زمان، امام الحق، بابر اعظم، محمد رضوان، آغا سلمان، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف

بھارت کی پلیئنگ الیون:

روہت شرما، شبمن گل، ایشان کشن، ویرات کوہلی، شریاس ایر، ہاردک پانڈیا، رویندرا جدیجا، شاردول ٹھاکر، کلدیپ یادیو، جسپریت بمراہ، محمد سراج

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024