• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’بارش کی کیا ضرورت تھی، پاکستان دھو تو رہا تھا‘

شائع September 3, 2023
فائل فوٹو: آئی سی سی
فائل فوٹو: آئی سی سی

بارش نے ایشیا کپ 2023 کے بڑے میچ کا مزہ کِرکِرا کردیا لیکن بھارت کے خلاف پاکستانی باؤلرز کی شاندار باؤلنگ نے کرکٹ شائقین کے دل جیت لیے، دوسری جانب کئی ٹوئٹر صارفین نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ’بارش نے بھارتی باؤلرز کو پاکستانی بلے بازوں کا سامنا کرنے سے بچا لیا‘۔

گزشتہ روز سری لنکا کے پالی کیلے اسٹیڈیم میں ہونے والے بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 49 اوورز میں 266 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔

ابتدائی اوورز میں پاکستانی فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی نے اپنے شاندار اسپیل کے ذریعے پہلے روہت شرما اور ویرات کوہلی کو شکار بنایا اور پھر ہاردیک پانڈیا اور رویندرجدیجا کو پویلین کی راہ دکھائی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہاردک پانڈیا اور ایشان کشن کی ذمہ دارانہ بلے بازی کی بدولت بھارت 266 رنز بنا سکی لیکن پاکستانی باؤلرز کے آگے دیگر بھارتی بلے باز زیادہ دیر کھڑے نہ رہ سکے۔

بھارت کے ابتدائی اوورز میں شاہین آفریدی کا ساتھ حارث رؤف نے بھی دیا اور آخری اوورز میں میچ کا اختتام نسیم شاہ نے کیا۔

مختصراً یہ کہ شاہین آفریدی نے 4، حارث رؤف اور نسیم شاہ نے 3،3 کھلاڑیوں کا شکار کیا اور یوں پاکستانی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کردی جہاں بڑے ٹورنامنٹ کے بڑے میچ میں ایک اننگز میں تمام وکٹیں فاسٹ باؤلرز نے حاصل کیں۔

تاہم بارش کے باعث پاکستان کو بیٹنگ کا موقع نہیں مل سکا جس کی وجہ سے کچھ کرکٹ شائقین اداس نظر آئے، تاہم میچ بارش کی نذر ہونے کے سبب دونوں ٹیموں میں ایک، ایک پوائنٹ تقسیم کردیا گیا۔

شاہین آفریدی نے میچ کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ مجموعی طور پر ایک اننگز میں ٹیم کی پرفارمنس بہت اچھی تھی، مگر موسم کا ہم کچھ نہیں کرسکتے، ہماری ٹیم نے بہت اچھی پرفارمنس دی ، ہماری ٹیم نمبر ون ہے اور نمبر ون کی حقدار بھی ہے’

دوسری جانب سوشل میڈیا پر شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف ٹاپ ٹرینڈنگ پر رہے اور کرکٹ شائقین نے جم کر تعریف کی اور میمز کی بھر مار کردی۔

مسکان نے لکھا کہ ’میچ بے نتیجہ ختم ہوگیا لیکن کم از کم شاہین نے انہیں ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ They Cannot Play Him (وہ اسے نہیں کھیل سکتے)، نسیم شاہ نے پاپا کی پری گل کو پچ پر ڈانس کرنے پر مجبور کردیا اور حارث رؤف نے انہیں ان کی اوقات دکھادی، تو یہ پاکستانی شائقین کے لیے کافی دلچسپ دن تھا۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’بارش کی کیا ضرروت تھی، پاکستان دھو تو رہا تھا؟‘

دوسری جانب کئی صارفین نے شاہین کی گیند پر روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد ویرات کوہلی کے چہرے کے تاثرات پر بھی مزاحیہ تبصرے کیے۔

ایک جانب جہاں ٹوئٹر پر پاکستانی باؤلرز کی دل کھول کر تعریفیں کی جارہی تھیں تو دوسری جانب یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ بھارت کی بیٹنگ کے دوران پاکستانی فیلڈنگ میں بہت غلطیاں کی گئیں۔

فیضان لاکھانی نے لکھا کہ میچ کے بعد پاکستان کو اپنی فیلڈنگ کے بارے میں ضرور توجہ دینی چاہیے، پاکستانی کی جانب سے ناقص فیلڈنگ کی توقع نہیں تھی۔

اسی دوران سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان کی ٹوئٹ نے کرکٹ شائقین کو بے حد مایوس کیا جب انہوں نے لکھا کہ آج کے بے نتیجہ میچ کی وجہ سے پاکستانی گھروں کے ٹی وی ٹوٹنے سے بچ گئے۔

یعنی اگر میچ مکمل ہوتا تو پاکستان کو اس میچ میں شکست ہوتی اور بہت سارے پاکستانی ہار کے دکھ میں اپنے ٹی وی توڑ دیتے۔

عرفان پٹھان کی ٹوئٹ پر خود بھارتی شائقین بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنانے لگے۔

راکھی تریپاٹھی نامی سوشل میڈیا صارف نے عرفان پٹھان کی ٹوئٹ پر ناگواری ظاہر کی اور لکھا ’کھیل اور اپنے پڑوسیوں کا احترام کریں‘۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’فکر مات کریں ابھی 10 ستمبر کو دوبارہ میچ ہے اور اتوار بھی ہے‘۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’اس ٹوئٹ کا جواب شاہین نے دے دیا ہے۔‘

سیف احمد نے لکھا کہ ٹورنامنٹ کے کمنٹری پینل اور سابق کھلاڑی کی طرف سے ایسی بچگانہ ٹوئٹ کی توقع نہیں تھی، ہر کوئی جانتا ہے کہ اس میچ میں کچھ بھی ہو سکتا تھا، ایسی فضول ٹوئٹ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

سحرش نے لکھا کہ ’عرفان بھائی، آپ کا چاند پر جانے کا کیا فائدہ جب humor زمین سے بھی نیچے ہے؟

بھارتی صحافی اور پروفیسر اشوک سوین نے عرفان پٹھان کے حوالے سے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’عرفان پٹھان کچھ بھی کرلیں یا کچھ بھی کہہ لیں، بھارت میں ہندو بالادست انہیں کبھی اپنا نہیں مانیں گے‘۔

ویرات کوہلی کی قومی کھلاڑیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں تصاویر وائرل

پاک بھارت میچ کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کی قومی کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر وائرل ہورہی ہیں جہاں انہیں شاداب خان، بابر اعظم اور شاہین آفریدی اور شاداب کے ساتھ خوشگوار موڈ میں دیکھا گیا۔

آئی سی سی نے بھی تصاویر شئیر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ’کرکٹ میدان میں مقابلہ ہوسکتا ہے لیکن دوستی میں نہیں۔‘

بھارت کے خلاف پاکستان پلیئنگ الیون:

فخر زمان، امام الحق، بابر اعظم، محمد رضوان، آغا سلمان، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف

پاکستان کے خلاف بھارت کے پلیئنگ الیون:

روہت شرما، شبمن گل، ایشان کشن، ویرات کوہلی، شریاس ایر، ہاردک پانڈیا، رویندرا جدیجا، شاردول ٹھاکر، کلدیپ یادیو، جسپریت بمراہ، محمد سراج

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024