’حادثہ‘ کی کہانی موٹر وے گینگ ریپ پر مبنی نہیں ہے، وجاہت رؤف کا دعویٰ
ڈراما سیریل ’حادثہ‘ کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرامے کی کہانی موٹر وے گینگ ریپ پر مبنی نہیں ہے، تاہم اُس واقعے اور ’حادثہ‘ میں صرف ایک چیز مشترک ہے کہ یہ واقعہ ایک ہائی وے پر پیش آیا تھا۔
قبل ازیں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے جیو پر نشر کیے جانے والے ڈرامے ’حادثہ‘ کو نشر کرنے پر فوری پابندی عائد کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔
مذکورہ ڈرامے کو جیو ٹی وی پر نشر کیا جا رہا تھا اور ابھی اس کی 8 اقساط ہی نشر ہوئی تھیں۔
ڈراما ’حادثہ‘ کی پروڈکشن ٹیم پر الزام ہے کہ ڈرامے کی کہانی 2020 میں لاہور کے قریب موٹروے پر اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کے واقعے پر مبنی ہے۔
مذکورہ ڈرامے کی 4، 5 اور 6 اقساط میں حدیقہ کیانی کے موٹروے پر اغوا، ریپ اور پھر ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے مناظر دکھائے گئے تھے۔
ڈرامے میں موٹروے سے اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کا کردار حدیقہ کیانی نے ادا کیا ہے جب کہ ان کے شوہر کا کردار علی خان نے ادا کیا ہے۔
ڈرامے کی چوتھی قسط نشر ہونے کے بعد ہی لوگوں نے اس پر شور مچایا تھا اور اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم لوگوں کی جانب سے ڈرامے پر تنقید اور اس پر پابندی عائد کیے جانے کے مطالبے کے بعد حدیقہ کیانی اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈرامے کی کہانی موٹروے ریپ کیس کی نہیں ہے۔
اداکارہ نے انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے ’حادثہ‘ میں کام کرنے سے قبل ڈرامے کی ٹیم سے بار بار پوچھا کہ اس کی کہانی ’موٹروے ریپ کیس واقعے‘ کی تو نہیں؟ جس پر انہیں نفی میں جواب دیا گیا۔
انہوں نے لکھا تھا کہ وہ کبھی ایسے کسی منصوبے کا حصہ نہیں بن سکتیں جس کے ذریعے کسی انسان کو تکلیف پہنچ رہی ہو۔
اب حال ہی میں ڈرامے کے ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹ کی بنیاد کے بجائے ڈرامے کو پورا دیکھ کر حتمی فیصلہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ ڈراما موٹروے واقعے پر مبنی نہیں ہے، ڈرامے میں مرکزی کردار (متاثرہ لڑکی)، ان کے شوہر، اس کے 3 بچے، خاندان، جرم کی تفتیش کرنے والے پولیس افسران، جرم کرنے کے پیچھے کی وجوہات اور ٹرائل سب فرضی ہیں، تاہم موٹروے واقعے اور اس ڈرامے میں صرف ایک چیز مشترکہ ہے کہ یہ واقعہ ایک ہائی وے پر پیش آیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم یقینی طور پر کسی ایسے شخص کے بارے میں اتنے بے رحم نہیں ہوسکتے جن کے ساتھ ایسا خوفناک واقعہ پیش آیا ہو، ہمیں یقین ہے کہ ایسے واقعات کے خلاف بات نہ کرنا درحقیقت متاثرین کے لیے زیادہ تکلیف دہ ہوگا، اس صورت حال میں کچھ لوگ یہ کہیں گے کہ ہم متاثرہ شخص کے صدمے سے واقف نہیں ہوسکتے ہیں۔‘
ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ’ڈراما کے رائٹر نے ایسے متاثرین سے بات کی تھی جو اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کے بارے میں بات کرنے کو تیار تھیں، متاثرین نے رائٹر کو اپنی مرضی سے بتایا کہ وہ اس صدمے سے کس طرح چھٹکارا حاصل کررہی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ڈرامے کو دیکھ کر اس کردار کے بارے میں فیصلہ کرنا چاہیے، سوشل میڈیا پوسٹ کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔
آخر میں وجاہت رؤف نے کہا کہ ’اگر ہم ڈرامے کے ذریعے صرف ریٹنگ چاہتے تو ہم ساس بہو اور دقیانوسی سوچ رکھنے والے شوہر سے متعلق کہانی کا انتخاب کرتے۔‘
وجاہت رؤف کا کہنا تھا کہ ’ہم اہم مسائل سے متعلق کہانیوں کو بیان کرنے کے لیے بہت پرعزم ہیں اور اس حوالے سے معاشرے میں آگاہی پیدا کرنا چاہتے ہیں، مثال کے طور پر چاہے یہ مسائل ڈراما سیریل گرو جیسا ہو (جہاں ایک لاوارث بچے کی پرورش کے لیے قربانیاں دینے والے ایک انٹر سیکس کی کہانی ہے)، یا دامسا (بچوں کی اسمگلنگ کے بارے میں ایک کہانی)، پنجرا (والدین کے بارے میں کہانی جہاں ایک بچے کو دوسرے بچے پر ترجیح دینا) ہو۔
ڈراما سیریل ’حادثہ‘ وجاہت رؤف اور ان کی اہلیہ شازیہ وجاہت نے پروڈیوس کیا ہے جبکہ اداکارہ حدیقہ کیانی کے علاوہ علی خان، رومیسہ خان، علی دیان، ژالے سرحدی، سلیم معراج اور جگن کاظم سمیت دیگر کاسٹ میں شامل ہیں۔