• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

روپے کی قدر میں کمی کا رجحان برقرار، ڈالر مزید ایک روپے 40 پیسے مہنگا

شائع August 30, 2023
فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر223 روپے پر مستحکم ہے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر223 روپے پر مستحکم ہے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری ہے، آج پاکستانی کرنسی مزید ایک روپے 40 پیسے تنزلی کے بعد ڈالر 304 روپے 45 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمارکے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 0.46 فیصد گراوٹ ہوئی اور ڈالر مزید ایک روپے 40 پیسے مہنگا ہو کر 304 روپے 45 پیسے پر بند ہوگیا۔

گزشتہ روز ڈالر 303 روپے 5 پیسے پر بند ہوا تھا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق دوپہر کو تقریباً 12 بجے انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک روپے 45 پیسے اضافے کے بعد 304 روپے 50 پیسے کا ہوگیا تھا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 323 روپے پر مستحکم ہے۔

الفا بیٹا کور کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) خرم شہزاد نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ قرض کی ادائیگیوں اور درآمدات کھلنے کے سبب ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

انہوں نے تجویز دی تھی کہ اس کے علاوہ اوپن مارکیٹ کو بہتر انداز میں چلانے کی بھی ضرورت ہے تاکہ سٹہ بازی کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکے کیونکہ اس کی وجہ سے ڈالر کی قدر بڑھ سکتی ہے۔

خیال رہے کہ ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کے درمیان بڑھتے فرق نے حکومت کے لیے چیلنج کھڑا کر دیا ہے کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اس فرق کو 1.25 فیصد تک رکھے جو کہ 5.6 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 3 ارب ڈالر قرض معاہدے (جس پر گزشتہ ماہ دستخط کیے گئے) کی ایک اہم شرط کا تعلق مارکیٹ کے مطابق طے شدہ شرح تبادلہ سے ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے زیادہ مالیاتی نظم و ضبط، بیرونی دباؤ کو جذب کرنے کے لیے مارکیٹ کے ذریعے طے شدہ شرح تبادلہ اور اصلاحات پر مزید پیش رفت کے ذریعے اپنے موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مستحکم پالیسی پر عمل درآمد ناگزیر ہے۔

آئی ایم ایف کے معاہدے کے بعد سے ڈالر نے تمام حدوں کو روند ڈالا ہے، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 302 روپے تک پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 319 روپے کا ہوچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024